Home / آرٹیکل / ڈینگی ۔۔۔ تحریر: چندا آمنہّ (قصور)

ڈینگی ۔۔۔ تحریر: چندا آمنہّ (قصور)


ڈینگی ایک وائرس ہے۔ جو مادہ مچھر ایڈیز کے کاٹنے سے ہوتا ہے۔ جو مچھر کے ایک انسان سے دوسرے انسان تک کاٹنے کی صورت میں پھیلتا ہے۔ پوری دنیا میں تقریباً ۴ بلین لوگ اس کے خطرے میں زندگی گزارتے ہیں۔ کہنیوں اور ٹخنوں پر زیادہ کا ٹتا ہے۔ سورج نکلنے کے دو گھنٹے بعد تک زیادہ ایکٹو ہوتا ہے۔ اس کے کاٹنے سے نارمل مچھر کی نسبت زیادہ سرخی ہوتی ہے ۔مارچ سے جون اور اپریل کے مہینے میں زیادہ عروج پر ہوتا ہے۔اس کی تشخیص کے لیے خون کا ٹیسٹ کروایا جاتا ہے۔ 400ملین لوگ سالانہ اس سے پوری دنیا میں متاثر ہوتے ہیں۔ 100ملین اس سے بیمار ہوتے ہیں اور 21000 اموات ہوتی ہے۔ 1 جنوری سے 27 ستمبر تک اس کے 25932 کیسز سامنے آئے۔ پچھلے ہفتے میں 1363 کیسز رپورٹ ہوئے ۔

مزید پڑھیں: ڈینگی ۔۔۔ تحریر: چندا آمنہّ (قصور)

پیٹ میں درد، اُلٹی۔ تھکاوٹ، بخار،بے سکونی، جوڑوں کا درد، سر درد، آنکھوں کے نیچے حلقے، جسم پر سرخ رنگ کے دھبے، پلیٹ لیٹس میں کمی اور شدید حالت میں منہ اور ناک سے خون آنے لگتا ہے۔ شدید حالت میں گردن توڑ بخار کی صورت اختیار کر لیتا ہے۔20میں سے ایک مریض شدید بیمار ہو سکتا ہے شدید حالت میں دوڑے، بلیڈنگ اور موت واقع ہو سکتی ہےاگر ماضی میں ڈینگی ہو چکا ہو تو پھر دوبارہ بھی شدید ہو سکتا ہے۔ یہ بہت دردناک ہو سکتا ہے۔ یہ عام طور پر زیادہ مہلک نہیں ہوتا زیادہ تر لوگ ابتدائی مرحلے میں بہتر محسوس کرنے لگتے ہیں اور دو ہفتوں میں صحت یاب ہو جاتے ہیں۔ کچھ مریضوں میں کاٹنے کے چار دن بعد سے دو ہفتے تک علامات شروع ہوتی ہے۔ اس کا دورانیہ دو سے سات دن تک ہوتاہے۔
پانی کا استعمال زیادہ کریں جوسز زیادہ لیں۔ ڈینگی کا کوئی علاج نہیں گھر پر بھی دیکھ بال کی جا سکتی ہے۔ پیناڈول سے درد اور بخار سے آرام ملتا ہے۔ بروفین ایسپرین بلکل نہ دیں۔ زیادہ سے زیادہ آرام کیا جائے۔ اگر علامات زیادہ شدید ہو تو بلڈ پریشر کا با قاعدہ معائنہ کرایا جائے۔ دودھ نیوٹریشن کا بہترین ذریعہ ہے۔ اُبلی ہوئی چیزیں، سبز سبزیاں، کیلا، سیب، سوپ، اور ہربل ٹی کا استعمال کیا جائے۔ مصالحہ دار چیزوں سے پرہیز کیا جائے۔
ناریل پانی کا استعمال کیا جائے کیونکہ یہ الیکٹرولائٹس اور نیوٹرینٹس سے بھر پور ہوتاہے۔ کچھ کیسز میں ادرک کے پانی کی بھی تجویز دی جاتی ہے۔ صفائی کا خاص خیال رکھیں کسی بھی انفیکشن کی صورت میں جلد صحت یابی کا باعث بنتی ہے۔ ایک کپ انار کے جوس میں دو کھانے کے چمچ لیموں کا رس ڈال کر پینے سے قوتِ مدافعت بڑھتی ہے اور پلیٹ لیٹس ویلیو بڑھتی ہے۔ ایسی تمام غذائیں جن میں بہت زیادہ پروٹین اور آئرن موجود ہو جیسے کہ گوشت، انڈے اور جگر یہ خون کی کمی کو پورا کرتےہیں۔ ڈینگی سے احتیاط ہی اس کا علاج ہے۔

About Dr.Ghulam Murtaza

یہ بھی پڑھیں

چوہدری مختار احمد نصرت مرحوم کی برسی پر خراج عقیدت ۔۔۔ تحریر : عبدالحنان چوہدری

  باپ اولاد کو نازوں سے پالے، بہترین تربیت دے، معیاری تعلیم اور مثالی طرز …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے