کراچی ( رپورٹ : ذیشان حسین ) سندھ حکومت کے ترجمان و مشیر قانون سندھ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا ہے کہ 44 سال گزرنے کے بعد بھی بھٹو خاندان شہید ذوالفقار علی بھٹو کے قتل کے حوالہ سے انصاف کا منتظر ہے۔ چیف جسٹس آف پاکستان بھٹو قتل کیس کے حوالے سے دائر ریفرنس پر نظر ثانی کریں۔ پانچ اپریل کو بلاول بھٹو گمبٹ میں پھیپھڑوں کے ٹرانسپلانٹ کے انقلابی منصوبے کا افتتاح کریں گے ۔ مہنگائی کے پیش نظر حکومت سندھ نے عوام کو ریلیف پہچانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت 78 لاکھ ایسے افراد جن کی ماہانہ آمدنی پچاس ہزار روپے سے کم ہے ان کو آٹے پر سبسڈی دی جارہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آج سندھ اسمبلی کے کمیٹی روم میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ بیرسٹر مرتضیٰ وہاب نے کہا کہ آج 44 سال گزرنے کے بعد بھی بھٹو خاندان انصاف کا منتظر ہے۔ جس شخص کی محنت کی وجہ سے پاکستان کو متفقہ آئین ملا وہ آئین شہید بھٹو کی کاوشوں کا نتیجہ تھا۔ سقوط ڈھاکہ کے بعد قوم کی قیادت سنبھالی، جنگی قیدیوں کو بھارت سے چھڑوایا، لاکھوں ایکڑ زمین بھارت کے قبضے سے واگزار کروائی، پاکستان میں ایٹمی پروگرام شروع کیا اسٹیل مل، پورٹ قاسم بھٹو صاحب نے شروع کیا۔ بھٹو صاحب نے روزگار کے مواقع کھلوائے مگر 44 سال گزر گئے لیکن ذوالفقار علی بھٹو کو انصاف نہیں ملا جس شخص نے عدالتوں کے احترام کے لئیے جان کا نظرانہ دیا اس شخص کو انصاف دیا جانا چائیے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مقبول ترین وزیراعظم متنازع فیصلے کا شکار ہوا چار اپریل کے حوالے سے چیف جسٹس سے گزارش کروں گا کہ ہمیں انصاف فراہم کیا جائے۔ یہ پاکستان کی عدالتی تاریخ میں سیاہ فیصلہ قرار دیا جاتا ہے اس کو ختم کیا جائےجو لوگ صرف منفی سیاست کرتے ہیں۔ پانچ تارِیخ کو بلاول بھٹو ایک اور بڑے منصوبے کا افتتاح گمبٹ میں کر رہے ہیں۔ ہم عوام کی سہولت کے لئے منصوبے لارہے ہیں۔ بیرسٹر مرتضی وہاب نے کہا کہ موجودہ مالی مشکلات کے باوجود کابینہ نے فیصلہ کیا کہ ساڑھے 15 ارب روپے کی سبسڈی رمضان میں دی جائے گی جس میں غریبوں کو آٹا فراہم کیا جائے گا۔ جن افراد کی تنخواہ 55 ہزار روپے سے کم ہے انکو بھی دو،دو ہزار دئیے جائیں گے پہلے فیز میں 29 مارچ سے لیکر 2 اپریل تک 1616422 مستحق افراد کو آٹے کی مد میں پیسے مل چکے ہیں ان کاموں کی کوئی تصویر نہیں بنائی کوئی چھچھور پن نہیں ہوا اب تک تک 7.6 ارب روپے جاری ہوچکے ہیں۔ 15 اپریل تک تمام 78 لاکھ افراد کو رقم فراہم کردی جائے گی جن لوگوں کو میسج نہیں آیا وہ بی آئی ایس پی کی ٹیم سے ملاقات کریں اس سارے معاملات کی تشہیر نہیں ہو رہی کیونکہ لوگوں کی خاموشی کے ساتھ مدد کی جا رہی ہے. انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس کا کام آئین و قانون کے مطابق فیصلہ کرنا ہے اگر وزیراعظم اکیلے حکومت نہیں ہیں تو چیف جسٹس بھی اکیلے سپریم کورٹ نہیں ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ٹارگٹ کلنگ ، اسٹریٹ کرائم ایک مسئلہ ہے۔ ڈاکٹر بیربل کا معاملہ افسوسناک ہے اس قتل پر تحقیقات جاری ہے۔ مذہبی شخصیت کے قتل میں ملوث گروہ کا سراغ لگا لیا گیا ہے پولیس کو اپنی انٹیلجنس کے ذریعے جرائم پر قابو پانے کی ضرورت ہے جہاں پولیس ایف آئی آر درج نہیں کرے گی تو حکومت سندھ کاروائی کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پہلا حق اس صوبے کا ہے جہاں گیس دریافت ہوتی ہے وزیر اعظم سے مستقل گیس کے معاملات پر سندھ حکومت رابطے میں ہے کیونکہ ہمیں گیس کی ضرورت ہے۔ ماضی میں جن لوگوں نے مسئلے کو حل کرنے کی کوشش کی ان پر نیب کا ریفرنس بنا دیا گیا۔ وزیر اعلیٰ نے کراچی والوں کو سستی بجلی فراہم کرنے کی کوشش کی تو نیب کا ریفرنس بنا دیا گیا۔ پارلیمان کا کام قانون سازی ہے جبکہ عدالتوں کا کام قانون کی تشریح کرنا ہے ۔الیکشن کمیشن کا کام ہے شفاف الیکشن کروانا الیکشن کمیشن پارلیمانی کاموں میں دخل اندازی نہیں کر سکتی ہر ادارے کو اپنا اپنا کام کرنا چائیے الیکشن ایکٹ کے مطابق سیکشن 57 کہتا ہے کہ الیکشن کمیشن صدر سے مشاورت کے بعد الیکشن کی تاریخ کا اعلان کرے گا اس آرٹیکل کو فوقیت حاصل ہے دیگر پروویژن کے مقابلے میں الیکشن کمیشن کو اختیار حاصل ہے کہ وہ الیکشن کی تاریخ تبدیل کر سکتا ہے۔
Home / Home / 44 سال گزرنے کے بعد بھی بھٹو خاندان شہید ذوالفقار علی بھٹو کے قتل کے حوالہ سے انصاف کا منتظر ہے : بیرسٹر مرتضیٰ وہاب
Tags #PAKISTAN # SINDH #KARACHI Dr.Ghulam Murtaza پاکستان ذیشان حسین سندھ کراچی