تازہ ترین
Home / Home / آنلائن ورکنگ ، آنلائن ارننگز۔۔۔ ایک فریب یا حقیقت ۔۔۔ تحریر : سپنا اویس(بہاولنگر)

آنلائن ورکنگ ، آنلائن ارننگز۔۔۔ ایک فریب یا حقیقت ۔۔۔ تحریر : سپنا اویس(بہاولنگر)

آنلائن ورکنگ یعنی انٹر نیٹ پر کام کرنا۔ آنلائن ارننگز انٹرنیٹ کے ذریعے سے پیسے کمانا۔ آجکل انٹرنیٹ کا دور ہے ہر چیز آنلائن ہو چکی ہے۔ تعلیم سے لے کر کمانے تک جو کہ خوش آئین عمل ہے۔ پاکستان میں رہتے ہوئے ہم دوسرے ممالک میں آسانی کے ساتھ کام کر سکتے ہیں۔
جب بھی معاشرے میں کوئی مثبت تبدیلی آتی ہے اس کے ساتھ ہی منفی تبدیلیاں بھی رونما ہوتی ہیں۔ جہاں انٹرنیٹ پر کام کے موقع پیدا ہوئیں ہیں وہاں آنلائن ورکنگ یا ارننگز کے نام پر فریب اور دھوکہ کا کاروبار بھی عروج پر ہے دلکش اشتہارات کے ذریعوں سے ہم جیسے سادہ لوگوں کو بیوقوف بناتے ہیں ۔
سب سے پہلے یہ رجسٹریشن فیس لیتے ہیں پھر ٹریننگ کے نام پر آپ سے پھر سے چارجز وصول کرتے ہیں۔اور جب آپ وہ بھی ادا کر دیں تو کام کے نام پر آپ کی بات ہی نہیں سنتے، حد تو جب ہوتی ہے جب آپ سے بولا جاتا ہے کہ آپ اپنے ساتھ دوسروں کو بھی ایڈ کروائیں پھر ہی آپ کو کام ملے گا۔یعنی جس طرح ہم نے آپکی مجبوری کا استعمال کیا ہے اپ بھی لوگوں کی بے بسی اور مجبوری سے فائدہ اٹھائیں اور ہمیں بھی فائدہ دیں ۔ اس طرح یہ سلسلہ آگے سے آگےچل رہا ہے ۔اور ہم اتنے بے حس ہو چکے ہیں کہ سب اپنے فائدے کے لیے اس سلسلے کو آگے بڑھانے میں مددگار ثابت ہو رہے ہیں۔اپنے سرمایہ کو واپس پانے کے چکر میں ہم اپنے ساتھ ساتھ کتنے لوگوں کو اس دلدل میں دھکیل رہے ہیں ۔
میں اور مجھ جیسے اور بہت سے لوگ جو اپنے دم پر کچھ کرنا چاہتے ہیں اور ان لوگوں کے جال میں پھنس جاتے ہیں ۔ لیکن اب اور نہیں ہمیں اب سوچنا پڑے گا کہ ہم لوگ نہ خود ان کے جال میں آئیں گے اور نہ ہی اپنے جیسے کسی مجبور انسان کی مجبوریوں کا فائدہ اٹھائیں گے۔ آسان راستے تلاش کرنے کی بجائے ہمیں خود کو اس قابل کرنا چاہیے کہ لوگ خود ہمارے پاس آئیں ہم سے سیکھنے۔آپ سب پڑھنے والوں سے درخواست ہے کہ میرا یہ پیغام زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچائے تاکہ کوئی اور مجبور انسان اپنا وقت اور پیسہ ان لوگوں پر برباد نہ کرے۔ افسوس ہے کہ ہم مسلمان ہو کر کس طرح اپنے ہی جیسے ضرورت مند انسان کا فائدہ اٹھاتے ہیں۔ میری دعا ہے کہ اللہ تعالٰی ہمیں ایک اچھا مسلمان بننے کی توفیق عطاء فرمائے۔ آمین

About Dr.Ghulam Murtaza

یہ بھی پڑھیں

نظم کا عنوان: دلِ معصوم — شاعر: اویس اکبر

حسرت کو یوں سنبھالا دل نے گویا اک بے نام وعدہ کیا خود سے دلِ …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے