سنیئر صحافی ایم بی قمر پر جھوٹی ایف آئی آر کو خارج کرکے ایس ایچ او اروپ کے خلاف محکمانہ سخت کاروائی کی جائے۔
چوری کی جھوٹی ایف آئی آر دے کر باقی صحافی برداری کے مُنہّ پر زور دار تھماچہ مارا گیا ہے
گوجرانوالہ ( زاہد چوہان سے ) ڈاکٹر ایم بی قمر ایک سینئر صحافی اور ایک قلم کار ہے۔ جس کو سچی خبریت پر جھوٹی ایف آئی آر دے کر صحافت کے وقار کو مجروح کیا جا رہا ہے۔ جب تک ایم بی قمر نے پولیس کے حق میں خبریت کی تو ایم بی قمر پولیس کا ویلویشر تھا۔ جب پولیس کے خلاف خبر لگائی تو صحافی کو چور بنا دیا۔ جب گذشتہ روز سی پی او اور ایس پی سول لائن کو ان کی کارکردگی پر آئینہ دکھایا تو وہ بُرا مان گئے۔ اور جھوٹی ایف آئی آر درج کرکے صحافیوں کی آواز دبانے کے لئے شب خون مارا گیا ہے۔ اصل میں پولیس پبلک سرونٹ ہے اور عوام کی جان و مال کی حفاظت کی زمہ دار ہے۔ لیکن گوجرانوالہ میں روزانہ درجنوں ڈکتیاں ہو رہی ہیں۔ لیکن پی آر او صرف ایک خبر میڈیا پر سینڈ کر رہا ہے۔ اور سی پی او روز آہنی ہاتھوں سے نمٹ رہا ہے۔ لیکن مثال کے طور تیس تھانوں کی حدود میں دو ڈکیتی کی واردتیں بھی روزانہ ہو رہی ہے۔ تو خبر ایک گینگ کی دی جا رہی ہے۔ گوجرانوالہ پولیس کی کارکردگی صفر ہے۔ اور کارکردگی صفر ہونے کی وجہ سے سنیئر صحافی ایم بی قمر نے آئنیہ دکھایا تو ایس ایچ او اروپ قیصر شاہ آپے سے باہر ہوگیا۔ اور چوری کی جھوٹی ایف آئی آر دے کر باقی صحافی برداری کے مُنہّ پر زور دار تھماچہ مارا گیا ہے۔ اس کا مطلب ہے گوجرانوالہ میں آزادی رائے کے لئے بولنا حق بات کہنا ایک سنگین جرم بن گیا۔ صحافی برداری سنیئر صحافی ایم بی قمر کی گرفتاری پر پورے پاکستان احتجاج کرنا ہوگا۔ ایک صحافی پر ظلم پورے پاکستان کے صحافیوں پر ظلم ہے۔ گوجرانوالہ کی صحافی برداری، ڈاکٹر غلام مرتضیٰ ویب ایڈیٹر نیوز آپ پاکستان میڈیا گروپ نے وزیر اعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب سے مطالبہ کیا ہے۔ سنیئر صحافی ایم بی قمر پر جھوٹی ایف آئی آر کو خارج کرکے ایس ایچ او اروپ کے خلاف محکمانہ سخت کاروائی کی جائے۔ اور ایس ایچ او اروپ قیصر عباس کو فی الفور نوکری سے برطرف کیا جائے۔