تنخواہوں اور پنشن میں 100 فیصد اضافہ کیا جائے، پنشن اصلاحات کا ظالمانہ نوٹیفکیشن واپس لیا جائے، رول 17A کو فوری بحال کیا جائے۔۔
پرائیویٹ کمپنیوں میں ملازمین کی بنیادی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔
کمالیہ (ایڈیٹر نیوز آف پاکستان ۔ ڈاکٹر غلام مرتضیٰ) سندھو ورکرز یونین رجسٹرڈ ضلع ٹوبہ کے مرکزی رہنماء چیئرمین اشرف جان سندھو نے وفاقی بجٹ کو ملازمین کے ساتھ مذاق قرار دیتے ہوئے مقامی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ سرکاری اور پرائیویٹ دفتروں کی شان ان چھوٹے ملازمین سے وابستہ ہیں ملازمین کی تنخواہوں میں معمولی اضافے سے ملازمین کے ساتھ بہت بڑا مذاق کیا گیا ہے۔ پاکستان بھر کے مزدور یونین میں شدید تحفظات پائے جاتے ہیں۔ وقت ابھی گزرا نہیں حکومت عوام دوست بجٹ کو بنائیں پاکستانی عوام اور ملازمین کو اظہار تشکر کا موقع دے۔ حکومت ملک کے نام پر قرضہ لے کر اپنے اراکین کو نواز رہی ہے۔ سینٹ کے چیئرمین سپیکر قومی اسمبلی سمیت ان کی تنخواہوں میں بہت بڑا اضافہ جو کیا گیا ہے اسے بھی عوامی سطح پر تنقید کا سامنا کیا جا رہا ہے۔ پاکستان لوکل گورنمنٹ ایمپلائیز فیڈریشن پنجاب کے صدر قائد شہباز چٹھہ اور تمام مرکزی لیبر قیادت کا سخت دھوپ میں ملازمین کے ساتھ اظہار یکجہتی کرتے ہوئے ملازمین کے ساتھ ریلی اور دھرنے میں ثابت قدم رہے۔ 10 جون کو بڑی بہادری جرات کے ساتھ وفاقی سطح پر ایک بھرپور پُرمن احتجاج ریکارڈ کروا کر موجودہ بجٹ سے نفرت کا اظہار کیا ہے۔ ہم پھر مطالبہ کرتے ہیں موجودہ بجٹ میں تنخواہوں میں 10 فیصد اور پنشن میں 7 فیصد اضافے کو یکسر مسترد کرتے ہیں تنخواہوں اور پنشن میں 100 فیصد اضافہ کیا جائے، پنشن اصلاحات کا ظالمانہ نوٹیفکیشن واپس لیا جائے، رول 17A کو فوری بحال کیا جائے۔ پرائیویٹ کمپنیوں میں ملازمین کی بنیادی حقوق کے تحفظ کو یقینی بنایا جائے۔