میہڑ (رپورٹ: عبدالرحمان قمبرانی) میہڑ میں دو ماہ قبل قتل ہونے والے غلام عباس چانڈیو اور ان کے دوست بہٹو میر جت کے قاتلوں کی گرفتاری اور مقتول کے ورثا پر جھوٹے مقدمہ کے اندراج کے خلاف سندھ کی بیٹی صائمہ اصغر چانڈیو نے ننگے پاؤں اور کفن پہن کر علامتی احتجاج کیا اور ایاز انقلابی، آزاد اصغر چانڈیو کی قیادت میں احتجاجی مظاہرہ کرکے میہڑ تھانے کے گیٹ پر احتجاجی دھرنا دیا قاتلوں کی گرفتاری کیلئے شدید نعرے بازی کی اور نیشنل پریس کلب میہڑ کے سامنے احتجاج کیا، اس موقع پر صائمہ اصغر چانڈیو نے کہا کہ میرے چچا غلام عباس چانڈیو اور ان کے دوست بہٹو میر جت کے قاتل آزاد گھوم رہے ہیں دو ماہ گزرنے کے باوجود پولیس قاتل ملزمان کو گرفتار نہیں کرسکی، ہم پر میر جت برادری کے قتل کا جھوٹا مقدمہ درج کرایا گیا ہے ہم پرامن ہیں زبردستی قبیلائی تصادم میں دھکیلا جا رہا ہے انہوں نے کہا کہ انصاف نہی ملا تو آئی جی سندھ کے دفتر کے سامنے خود کو آگ لگا دونگی، اس کے ذمہ دار میہڑ پولیس اور میر جت قبیلہ ہونگے، بعد میں ڈی ایس پی میہڑ محمد یونس رودنانی نے مظاہرین سے مذاکرات کر کے قاتلوں کی گرفتاری اور کیس کی تحقیقات کرنے کی یقین دہانی کروانےکے بعد دھرنا ختم کیا گیا۔