کراچی (رپورٹ: ذیشان حسین) پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین الطاف شکور نے کہا ہے کہ پاکستان جیسے زرعی ملک میں غذائی قلت حکمرانوں کی غفلت و نااہلی ہے۔ ملک میں ایک بار پھر گندم کے آٹے کا بحران پیدا ہو رہا ہے۔ خاص طور پر سب سے زیادہ زرخیز صوبہ پنجاب میں اناج کا بحران لمحہ فکریہ ہے۔ ایک زرعی ملک کا اپنی غذائی ضروریات پوری کرنے کے لیے درآمدات پر انحصار کرنا شرم کی بات ہے۔ ہم نہ صرف گندم بلکہ دالیں، کوکنگ آئل اور دیگر کھانے کی اشیاء کے علاوہ یوریا اور دیگر زرعی اشیاء بھی درآمد کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں: بھارت کو شکست، پاکستان نے ایشین جونیئر ٹیم اسکواش چیمپئن شپ جیت لی
اشیائے خورد و نوش کی قیمتیں ہر گزرتے دن کے ساتھ بڑھتی ہی جا رہی ہیں لیکن حکومت اس انہتائی اہم مسئلے کو حل کر نے میں مکمل طور پر ناکام ہو گئی ہے۔ چین اور سعودی عرب اپنے صحراؤں کو سرسبز بنا رہے ہیں اورہمارے حکمران آبپاشی اور پانی ذخیرہ کرنے کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے زرخیز زمینوں کو بنجر کر رہے ہیں۔ ڈرپ ایریگیشن سسٹم کے استعمال سے زمین کے ایک ایک انچ کو سرسبز و شاداب بنایا جا سکتا ہے۔ ا لطاف شکور نے مطالبہ کیا کہ ملک کے طول و عرض میں مزید جدید زرعی کالج اور ٹیکنیکل ڈپلومہ ادارے کھولے جائیں تاکہ ہمارے دیہی نوجوانوں کو جدید زرعی تکنیکوں میں تربیت دی جا سکے۔ غریب کسانوں کو فصلوں کی پیداوار بڑھانے کے لیے ان کے ٹیوب ویلوں کے لیے مفت میں سولر پینل فراہم کئے جائیں۔ سیلاب زدہ علاقوں کے کسانوں کو بیج اور کھاد کی خریداری کے لیے آسان شرائط پر قرضے فراہم کئے جائیں۔ محکمہ زراعت کو فی ایکڑ سالانہ پیداوار بڑھانے اور بنجر زمینوں کو زیر کاشت لانے کا سالانہ ٹارگٹ دیا جائے۔ کارپوریٹ زراعتی کمپنیوں کے لئے پالیسی مرتب کی جائے۔ پاکستان کو آرگینک زراعت (اورگینک) کا مرکز بنایا جائے۔ زرعی برآمدات سے پہلے خود انحصاری کے حصول کی کوششیں کی جائیں۔