میہڑ (رپورٹ: عبدالرحمان قمبرانی) میہڑ میں کھاد کی قلت ختم نہیں ہوئی کسانوں اور سیاسی تنظیموں کا احتجاج جاری، مختیار کار اور عملہ آفس سے غائب، کھاد کی بلیک پر فروخت جاری ہے، ایس یو پی کی انڈس ہائی وے سے احتجاجی ریلی۔ مختیار کار آفس کے سامنے توا اٹھا کر احتجاجی دھرنا اور نعرے بازی کی گئی۔ تفصیلات کے مطابق میہڑ میں کھاد کی قلت ختم نہیں ہوئی جس کے باعث میہڑ میں کھاد کی قلت انتظامی ملی بھگت سے کھاد کی بلیک پر فروخت کے خلاف کسانوں اور سیاسی تنظیموں کا احتجاج جاری ہے جبکہ کھاد کی قلت کے باعث مختیار کار میہڑ اور عملہ آفس سے غائب ہے جبکہ میہڑ کے فریدآ باد روڈ، مین روڈ، بائی پاس سمیت مختلف مقامات پر انتظامیہ کی ملی بھگت سے کھاد بلیک میں فروخت ہونے کے خلاف ایس یو پی اور کسانوں کی جانب سے ہاتھوں میں توا اٹھا کر ایم پی اے اور روینیو کے عملداروں کے نام لکھ کر سکندر سوڈہر، حمید سومرو، حاجی خان مارفانی، علی گوہر سومرو، حاکم ڈیپر و دیگر کی قیادت میں کھاد کی قلت بلیک پر فروخت مختیار کار میہڑ اور اے سی میہڑ کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔
مظاہرین نے گاہی مہیسر روڈ، مین روڈ سے ہوتے ہوئے مختیار کار آفس کے آگے احتجاجی دھرنا دیا اس موقع پر انہوں نے نیشنل پریس کلب میہڑ کے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میہڑ میں کھاد کی قلت کرکے کسانوں کو پریشان کیا جا رہا ہے مخیتار کار میہڑ اللہ بخش مگسی و دیگر کی ملی بھگت سے بیوپاری میہڑ میں سرعام بلیک پر کھاد فروخت کر رہے ہیں کھاد کی 1700 والی بوری 2700 پر فروخت کی جا رہی ہے انہوں نہ مطالبہ کیا ہے میہڑ میں کھاد کی قلت ختم کر کے بلیک پر کھاد فروخت کرنے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے دوسری جانب انڈس ہائی وے بلاک کیا جائے گا۔