تازہ ترین
Home / آرٹیکل / او آئی سی کے بعد امریکی سازش سے شہید کئے گئے مسلم حکمران ۔۔۔ تحریر : محمد نسیم رنزوریار

او آئی سی کے بعد امریکی سازش سے شہید کئے گئے مسلم حکمران ۔۔۔ تحریر : محمد نسیم رنزوریار

قارئین کرام! امریکا اور انکے ساتھ سازشی و اتحادی ممالک نے بہت ہی کم عرصے میں مسلم امہ کے وہ اشخاص ایک خفیہ اور مضبوط پلاننگ سے شہید کئے ہیں کہ جس کے ڈر اور خوف سے دیگرموجودہ حکمرانوں کو ہمیشہ کیلئے خاموش کئے مسلمانوں کی سیاسی اور مذھبی مجالس میں یہ بات زیادہ تر دہرائی جاتی ہے کہ مسلم ممالک کے حکمران کیوں اپنے آپس میں ایک مضبوط اتحاد نہیں بناتے ہیں کہ وہ امریکا اور سازشی اتحاد ممالک کے ظلم جبر کا ڈٹ کر مقابلہ کرسکیں لیکن مسلم ممالک کے حکمرانوں کو ماضی کے شہید کئے گئے حکمرانوں کے متعلق رپورٹ اور معلومات ہے کہ امریکہ نے انہیں کیسے شہید کئے گئے۔یہ ایک حقیقت ہے کہ پوری دنیا میں سب سے زیادہ انسانی قتل عام میں امریکہ سرفہرست ہے اس نے عراق شام لیبیاء مصر فلسطین اور افغانستان مین ایسی دردناک اور انسانیت کے خیلاف ظلم اور قتل عام کی کہ جسکی تذکرے سے انسانیت شرماتی ہے صرف قتل عام نہیں کی بلکہ شعائراسلام کے مزاق اڑانا مسلمانوں کی چاردر دیواری کی پامالی کرنا اسلامی تاریخی کتب کو ضبط کرنا اور مسلم ممالک کے خزانوں کو لوٹنا شامل ہے۔

 مزید پڑھیں: نومبر ۔۔۔ تحریر : فاٸزہ بشیر

امریکہ نے انسانیت کیخلاف مسلمانوں کی عزت ابرو ناموس پر بھی حملے کئے ہیں مسلم ممالک سے ہزاروں بے گناہ قیدیوں کو انسانیت کیخلاف بدنماء جیلوں میں رکھے گئے اور طرح طرح ظلم انکے ساتھ کرتے جس میں عراقی جیل ابوغُریب کیوبا گونتاناموبے افغانی جیل پُل چرخی جیسے جیلوں میں مسلم ممالک کے بوڑھوں بوڑھیوں نوجوانوں بچو بچیوں کے علاوہ عورتوں کیساتھ وہ نازیبا حرکات کی کہ جسکے نشر کرنے سے انسان شرمندہ ہوجاتا ہے عالمی سطح پر باربار مسلم ممالک کے محکوم اقوام نے آزادی کے بجائے عزت بچانے کی آواز آٹھائی ہےچمگر اقوام متحدہ جو ایک اقوام مفسدہ ادارہ ہے نے خاموشی اختیار کر رکھی ہے اس ناروا عمل کیخلاف آج تک عملی اقدامات نہیں کیا ہے افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ امریکا نے کئی بار مظلوم امہ کے گھروں اور بچوں پر بے جا بمباری کی اور صبح سویرے غلام میڈیاء کی توسط سے مسلم امہ کے یہ مظلوم بچے دہشتگرد قرار دیتے ہی مسئلے کو ختم کردیتی تھی اب بھی امریکہ مسلم ممالک کے وہ حکمران وہ اشخاص وہ دل و دماغ رکھنے والے کسی صورت پہ معاف نہیں کرتے ہیں جو کھلم کھلا امریکی سازشوں کو بے نقاب کرتے ہیں اور انکے ظلم جبر اور بربریت کی مذمت کرتے ہی جہاد فی سبیل اللہ کی حمایت کرتے ہیں امریکہ کی سازشوں کا یہ واضح مثال ہے کہ تب سے وہ مسلم ممالک کے حکمرانوں اور علماء کی شہادتوں میں ملوث ہےجب 22 فروری 1974 کو لاھور میں آرگنائزیش آف اسلامک کارپوریشن کا اجلاس ہوا جس میں مسلم ممالک کے طاقت ور ترین حکمرانوں نے حصہ لیا۔اجلاس کی صدارت ذوالفقار علی بھٹو نے کی۔

مغربی دنیا میں اس اجلاس کی منعقد ہونے سے امریکہ اسرائیل اور دیگر کفری ممالک میں بے چینی قرار پائی اسکے تینکس ٹینکس اجلاس نے اس مسلم ممالک کانفرس کو اپنے لئے سنگین خطرہ قرار دیا گیا۔ کیونکہ اس اجلاس میں پاکستان سے ذوالفقار علی بھٹو۔ سعودی عرب سے کنگ شاہ فیصل۔ عراق سے صدر جنرل صدام حسین ۔ مصر سے انور سعادت۔ لیبیاء سے کرنل قذافی۔ فلسطین سے یاسر عرفات جبکہ بنگلہ دیش سے مجیب الرحمان نے شرکت کی۔ اس اجلاس میں صرف عالم کفر کی سازشوں کو بے نقاب نہیں کیا گیا بلکہ انکے خیلاف مسلم امہ کو متحد کرنے پر بھی زوردیا گیا۔ ذوالفقار علی بھٹو کی زیرصدارت میں سب نے یہ فیصلہ طے پایا۔ کہ مسلم ممالک امریکہ اور اسرائل کو تیل کا مصنوعات سپلائی روک دیں جب فیصلے پر عمل درآمد شروع ہوئی۔ اس فیصلے کے بعد امریکہ اور یورپ سب متاثر ہوگئے۔ امریکہ نے اس مسئلے کی حل کیلئے تیل کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا یعنی دوگنا قمیت دینے کو تیار ہوگئے۔ جسے تیل سپلائی دوبارہ بحال کی گئی۔ دوسری طرف ان سات مسلم ممالک کے حکمرانوں نے اپنی کامیابی کا جشن نہیں بنایا تھا کہ ان کو شیطانی قوتوں کے ظلم کا سامنا کرنا پڑا۔ اور ایک ایک کرکے مسلم حکمرانوں کو راستے سے ہٹانا جانے لگا۔منصوبہ بندی بناکر ٹھوس اقدامات ان مسلم حکمرانوں کیخلاف شروع کیا۔ سب سے پہلے ذوالفقار علی بھٹو اور کنگ شاہ فیصل انکے اولین مقصد تھا۔ اس اجلاس کے صرف ایک سال بعد کنگ شاہ فیصل کویت سے آئے ہوئے ایک وفد سے ملاقات کرتے ہوئے جس میں اسکے سویتلے بھائی مسعاد بن عبدالعزیز کا بیٹا فیصل بن مسعاد بھی تھا۔ کنگ شاہ فیصل نے چومنے کیلئے اپنا ماتا فیصل مسعاد کو آگے کیا کہ وہ چوم سکے اس بدبخت بھتیجے نے پسٹل نکال کر شاہ فیصل کنگ کو شہید کیا گیا اور فیصل نے اپنے آپکو پولیس کے حوالے کردیا اپنے جرم کی اعتراف کرنے کے بعد سرقلم کر دیا گیا جب تفتیش شروع ہوئی تو پتہ لگ گئی کہ فیصل جب اعلیٰ تعلیم کیلئے امریکہ گیا تھا تو ایک انگریز لڑکی کیساتھ محبت کا اظہار ہوا تھا لڑکی نے انکے ساتھ شادی کرنے کیلئے کنگ شاہ فیصل کو مارنے کا شرط رکھا تھا جو بدبخت نے قبول کرکے پورا بھی کیا لیکن وہ لڑکی موساد جو عالمی دنیا میں فساد پھیلانے والی عظیم مرکز ہے اسکا ایجنٹ نکلی۔اس حوالے سے کئی کہانیاں بیان ہوئے ہیں دراصل یہ کہانی شاہ فیصل کنگ کی شہادت سے منسلک ہوتی ہے۔کنگ شاہ فیصل کی موت کے پانچ ماہ بعد بنگلہ دیش کے مجیب الرحمان کو فوجی مارشل کے دوران جو شاہی محل میں گھس کر اپنے ہی ایک فوجی سے مجیب الرحمان کے مکمل خاندان کوشہید کیاگیا۔ 1974 میں اسلامی ممالک کی اتحاد والی اجلاس میں ذوالفقار علی بھٹو نے بہت ہی کلیدی کردار ادا کیا اور بعد میں مخالف جماعتوں کی طرف سے الیکشن میں دھاندلی والی بہانے بناکر 1977 کو جنرل ضیاءالحق نے تختہ الٹ کر ذوالفقار بھٹو کی حکومت کا خاتمہ کر دیا گیا۔ جسکے بعد ذوالفقار علی بھٹو پر محمدعلی قصوری کی قتل کا مقدمہ چلایا گیا جو عدالت عظمیٰ نے حیرت انگیز طور پر انکو سزائے موت سنایا گیا۔ جو 1979 کو پھانسی دے کر شہید کیا گیا۔

اس کانفرنس میں مصری صدر انورسعادت بھی شریک تھے جو مصری لفٹینینٹ نے شہید کیا گیا مصری صدر کے موت کا فتویٰ ایک نابینا عالم عمر بن عبدالرحمٰن نے دی تھی جسکے زیادہ تر زندگی امریکہ میں گزراتھا جو تفتیش کے بعد معلوم ہوا کہ وہ CIA کیلئے کام کرتا تھا۔اسکے بعد فلسطینی صدر یاسر عرفات جو اس کانفرنس میں بھی شریک تھے اسکو موساد کی طرف سے زہر دیاگیا شہید کیا۔یاسر عرفات کی بیوی جو موساد اسرائل کی خفیہ ادارے کی ایجنٹ تھی اور بعد میں زہر کے بجائے ایک عجیب قسم کی وائرس کا خدشہ ظاہرکرکے مسئلے کو گول مول کردی۔یہ بات بھی امریکہ اور اسرائل نے مشہور کی اسکے بعد شیرعرب صدرجنرل صدام حسین کی باری تھی۔کیونکہ صدام حسین روز اول سے امریکہ کا دشمن تھاامریکہ نے کیمیائی اسلحے کی جھوٹی بہانہ بناکر عراق پر حملہ کرکے صدام حسین حکومت کو ختم کرکے اور بعد میں عالمی قوانین کی خیلاف ورزی کرتے ہوئے صدر جنرل صدام حسین کو پھانسی دے کر شہید کیاگیا۔اس کانفرنس میں شرکت کرنے والوں میں سے معمر قذافی آخری مسلم حکمران تھے جو باغیوں کیساتھ لڑائی میں مصروف تھے اور نیٹو کی بمباری سے ایک سوراخ میں پناہ لی تھی۔ان باغیوں کوامریکہ کی مکمل سپورٹ حاصل تھی اسی طرح کرنل معمر قذافی کو بھی انتہائی بے دردی سے شہید کیا گیا۔اور بعد میں انکی لاش کا بے احترامی بھی کیاگیا۔امریکہ آخر اپنے سازشی اور شیطانی منصوبوں میں کا میاب ہوکر مسلم حکمرانوں کو چن چن کر شہید کیا گیا اور ہر ایک کو 1974 کو کانفرس میں شرکت کرنے کا سزا دی گئی۔ اسکے علاوہ دیگر مسلم حکمرانوں کو بھی اسی طرح راستے سے ہٹایا گیا ہے۔

 

About Dr.Ghulam Murtaza

یہ بھی پڑھیں

عطائے عقیدت اور سلام دربارِ مصطفیٰ ﷺ ۔۔ تحریر: امجد علی

کی محمد سے وفا تُو نے، ہم تیرے ہیں یہ جہاں چیز ہے کیا، لوح …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے