نومبر تیری ہر صبح راحت ہے۔ نومبر تم بہار بھی ہو اور خزاں بھی۔تم شگوفہ بھی ہو اور کھلتا ہوا گلاب بھی۔نومبر تمہارا رنگ سنہری اور سبز ہے۔ تمہاری یہ ٹھنڈی ٹھنڈی ہواٸیں ناجانے کتنے ہی لوگوں کو راحت دیتی ہو گی۔ تم بدلے موسم کا نام ہو تمہاری صبح کو ٹھنڈ، دن کو سکون کا اور تھوڑی سی گرمی کا احساس ہوتا ہے اور پھر جب تیری شامیں لوٹ کر آتی ہیں تو وہ سرد پڑ جاتی ہیں۔
تیرا ہر دن موسم کو سرد کرتا جاتا ہے۔ ہر جانب تیرے رنگ رکس کرتے نظر آتے ہیں۔نومبر تم مجھے اتنے سرد ہونے کے باوجود بھی اتنے حسین لگتے ہو کیونکہ تم محبتوں کا ماہ ہو تم میرا ماہ ہو۔۔۔