کراچی (نوپ نیوز) متحدہ علماء محاذ پاکستان کے زیرء اہتمام افضل البشر بعد الانبیاء، خلیفہ بلافصل، خسر رسولؐ یار غار و مزار، پیکر صدق و وفا سیدنا صدیق اکبرؓ کا یوم وفات عقیدت و احترام سے منایا گیا اس موقع پر محاذ کے بانی سیکریٹری جنرل مولانا محمد امین انصاری کی دعوت پر خطیب پاکستان مولانا تنویرالحق تھانوی کی زیر صدارت مرکزی سیکریٹریٹ گلشن اقبال میں سیدنا صدیق اکبرؓ سیمینار میں شریک مختلف مکاتب فکر کے علماء مشائخ نے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ سیدنا صدیق اکبرؓ کا دور خلافت مسلم حکمرانوں کیلئے مشعل راہ ہے۔ سیدنا ابوبکر صدیقؓ کی صحابیت نص قطعی قرآن کریم سے ثابت ہے جس کا انکار امام اعظم ابوحنیفہ کے مذہب کے مطابق صریحاً کفر ہے۔ خلیفہ بلافصل ابوبکر صدیقؓ تمام صحابہ پر فوقیت، افضلیت رکھتے ہیں آپ سب سے پہلے اسلام لائے آپ نے سب سے پہلے واقعہ معراج النبیؐ کی تصدیق کی جس کی بناء پر دربار نبوت سے صرف ابوبکر کو ہی صدیق کے لقب کا شرف حاصل ہوا۔ صدیق اکبرؓ نے سب سے پہلے اپنے گھر کا سارا سامان مال و متاع حضور کی خدمت میں پیش فرمایا سب سے پہلے غار ثور میں صدیق اکبرؓ داخل ہوئے۔ قرآن نے جسے ثانی اثنین سے تاقیامت محفوظ فرمایا جسے نبی نے اپنی زندگی میں ہی اپنے مصلے پر نماز پڑھانے کا حکم فرمایا۔ صدیق اکبرؓ نے سب سے پہلے باغیان و منکرین ختم نبوت و منکرین زکواۃ کیخلاف جہاد و قتال کے ذریعے ان کاقلع قمع کیا۔ جن کیلئے رسولؐ نے فرمایا میں نے سب کے احسانوں کا بدلہ اتار دیا ہے سوائے ابوبکر صدیق کے کہ اس کا بدلہ اللہ تعالیٰ ہی بروز قیامت اتاریں گے اور فرمایا روز قیامت میں اس طرح اٹھایا جاؤں گا کہ میرے دائیں جانب ابوبکر اور بائیں جانب عمر ہونگے۔ خلیفہ بلافصل سیدنا صدیق اکبر ؓ نے جاں نشینیئ رسولؐ کا بااتمام کمال حق ادا کیا۔ امیر المومنین سیدنا علی المرتضیٰؓ خلفائے ثلاثہ کے دور خلافت میں قاضی القضات کے اعلیٰ منصب پر فائز رہے۔ سیدنا صدیق اکبرؓ امن و وحدت کا مظہر ہیں۔ مسلم حکمران امریکی، اسرائیلی و استعماری سازشوں کا مقابلہ کرنے کیلئے سیدنا صدیق اکبرؓ کی سیرت و کردار کو مشعل راہ بنائیں۔