میہڑ (رپورٹ: عبدالرحمان قمبرانی) میہڑ مارکیٹ کمیٹی کے ملازمین کا اجلاس ہوا جس میں پورے سندھ سے مارکیٹ کمیٹی کے ملازمین نے شرکت کی اجلاس میں تنظیم کے مرکزی صدر حامد سہتو، منظور علی سولنگی، ریاض حسین شاہ، لالا حبیب اللہ پٹھان، راشد علی چاچڑ، شوکت علی شیخ، عبدالقیوم، طارق اکبر عباسی، اقبال جونیجو، گلزار مگسی و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ افسوس سندھ سرکار کے محکمہ زراعت میں کام کرنے والے مارکیٹ کمیٹی ملازمین سے ناانصافی ہو رہی ہے مارکیٹ کمیٹی کے ملازمین کو ٹریژری سے تنخواہیں نہیں مل رہی ہیں، پینشن، فوتگی کوٹا سمیت تمام سہولیات سے محروم ہیں ہمیں پاکستان کے آئین کے تحت سہولیات نہیں مل رہیں، مارکیٹ کمیٹی سرکاری داموں کے مطابق ٹیکس وصول نہیں کر سکتے، سندھ میں مارکیٹ کمیٹی ایکٹ پر عمل نہیں ہو رہا سندھ میں موجود 71 مارکیٹ کمیٹیاں ہیں جو موثر قانون نہ ہونے کے باعث نقصان میں چل رہے ہیں وہاں کے ملازمین کو اپنی تنخواہیں اور پینشن نہیں مل رہی ہے جس کے باعث ملازم فاقہ کشی کا شکار ہیں انہوں نے مزید کہا کہ مارکیٹ کمیٹی کی ملازمین کی تنخواہیں ٹریژری کے زریعے ملازمین اور پینشنر کو آئینی حق فراہم کیا جائے دوسری جانب وزیر اعلی ہاؤس کے آگے دھرنا دینگے مرکزی صدر نے تمام صوبائی باڈی ختم کر کے آرگنائزر بنائے گئے اور مارکیٹ کمیٹی میہڑ کی جانب سے آئے ہوئے مہمانوں کو سندھ کی ثقافت اجرک اور ٹوپی پہنائی گئی۔