پاک فوج کو طویل عرصے سے نہ صرف ملک کی سرحدوں کے دفاع میں اس کے کردار کے لیے بلکہ کھیلوں کی ترقی اور خاص طور پر نوجوانوں میں اس کی شراکت کے لیے بھی پہچانا جاتا رہا ہے۔ مختلف پروگراموں اور اقدامات کے ذریعے فوج نے ملک بھر میں نوجوانوں میں ایتھلیٹک صلاحیتوں کو فروغ دینے ، فٹنس کو فروغ دینے اور نظم و ضبط پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ کھیلوں کے میدان میں اس کا اثر نمایاں رہا ہے۔ جس سے انفرادی کامیابیوں کو پروان چڑھانے اور قومی فخر کا احساس پیدا کرنے میں مدد ملی ہے۔ ایک ایسے ملک میں جہاں محدود وسائل کی وجہ سے کھیلوں کو اکثر چیلنجوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے پاک آرمی نچلی سطح سے کھیلوں کی ترقی کو آگے بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کرتی رہی ہے، جس سے نوجوانوں کو ایسے مواقع فراہم ہوتے ہیں جو انہیں دوسری صورتوں میں نہیں ملتے ۔ پاک فوج نے جدید ترین کھیلوں کے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر سے لے کر نوجوان کھلاڑیوں کی رہنمائی تک ملک بھر میں کھیلوں کے کلچر کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے ۔ اس کی سب سے اہم شراکت میں سے ایک عالمی معیار کی کھیلوں کی سہولیات کی ترقی رہی ہے ۔ فوج نے ملک بھر میں متعدد اسپورٹس کمپلیکس اور اسٹیڈیم قائم کرنے اور ان کی دیکھ بھال میں اہم کردار ادا کیا ہے جو نوجوان کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لیے ضروری پلیٹ فارم پیش کرتے ہیں ۔ مثال کے طور پر پاکستان ملٹری اکیڈمی (پی ایم اے) کاکول ، فوجی خدمات کے لیے کیڈٹس کی تربیت کرتے ہوئے فٹ بال ، ہاکی اور ایتھلیٹکس سمیت مختلف کھیلوں کے لیے اعلی درجے کی سہولیات کے ساتھ کھیلوں کی مہارت کے مرکز کے طور پر بھی کام کرتی ہے ۔ فوج کے زیر انتظام یہ ادارے نوجوان صلاحیتوں کو مسابقتی کھیلوں کے مواقع فراہم کرتے ہیں اور ملک کے بہت سے ہونہار کھلاڑی ان پروگراموں سے ابھر کر سامنے آئے ہیں۔ اسی طرح راولپنڈی اسپورٹس کمپلیکس اور لاہور گیریژن اسپورٹس کمپلیکس وہ مراکز ہیں جہاں متنوع پس منظر سے تعلق رکھنے والے نوجوان کھیلوں میں حصہ لے سکتے ہیں ، پیشہ ورانہ کوچنگ حاصل کر سکتے ہیں اور قومی ٹورنامنٹس میں حصہ لے سکتے ہیں ۔ کھیلوں کی سہولیات میں پاک فوج کی سرمایہ کاری کا گہرا اثر پڑا ہے اور خاص طور پر ملک بھر کے نوجوانوں کے لیے کھیلوں کے اعلی معیار کے بنیادی ڈھانچے کو قابل رسائی بنانے میں مدد ملی ہے ۔ مظفر آباد کا نیلم اسپورٹس کمپلیکس آزاد جموں و کشمیر کے نوجوانوں کو اعلی درجے کے کھیلوں اور فٹنس کی خدمات فراہم کرتا ہے ۔ کھیلوں میں فوج کی شمولیت صرف بنیادی ڈھانچے کی تعمیر سے بالاتر ہے اور اس میں کھلاڑیوں کی اگلی نسل کی تربیت اور گرومنگ شامل ہے ۔ نوجوانوں کی صلاحیتوں کو پروان چڑھانے کی اہمیت کو تسلیم کرتے ہوئے فوج نے ایسے پروگرام تیار کیے ہیں جو نہ صرف آلات اور سہولیات فراہم کرتے ہیں بلکہ پیشہ ورانہ کوچنگ اور سرپرستی بھی مہیا کرتے ہیں ۔ اپنے آرمی اسپورٹس ڈائریکٹوریٹ کے ذریعے فوج مختلف تربیتی کیمپ اور ٹیلنٹ کی شناخت کے پروگرام چلاتی ہے جو نوجوان کھلاڑیوں کو دریافت کرنے اور تیار کرنے کے لیے بنائے گئے ہیں ۔ فوج ملک بھر میں کھیلوں کی اکیڈمیاں بھی چلاتی ہے ، جو ہاکی ، فٹ بال ، کرکٹ ، اسکواش اور ایتھلیٹکس جیسے شعبوں میں مہارت رکھتی ہیں ۔ یہ اکیڈمیاں کھلاڑیوں کو ان کی تکنیکی مہارتوں ، جسمانی تندرستی اور ذہنی لچک کو بہتر بنانے میں مدد کرتے ہوئے ماہرانہ کوچنگ پیش کرتی ہیں۔
فوج نے پاکستان کی قومی کھیلوں کی ٹیموں کو مضبوط بنانے میں اہم کردار ادا کیا ہے اور اس کے پروگراموں کے ذریعے سامنے آنے والے کھلاڑی بین الاقوامی سطح پر ملک کی نمائندگی کرنے اور بڑی کامیابی حاصل کرنے کے لیے مصروف ہیں ۔ مثال کے طور پر سہیل عباس (ہاکی) اور قمر زمان (اسکواش) جیسی شخصیات نے یا تو فوج میں شمولیت اختیار کی یا انہیں اس کے کھیلوں کے اقدامات کے ذریعے تربیت دی گئی جس سے قوم کو پذیرائی اور فخر حاصل ہوا ۔ مقابلے کو فروغ دینے اور ابھرتی ہوئی صلاحیتوں کی نشاندہی کرنے کے لیے فوج ملک بھر میں مختلف قسم کے کھیلوں کے مقابلوں کا انعقاد کرتی ہے، جس میں قومی سطح کی آرمی اسپورٹس چیمپئن شپ بھی شامل ہے ۔ یہ تقریبات ، تمام خطوں اور پس منظر کے نوجوانوں کے لیے کھلی ہیں اور نوجوان کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے اور صحت مند مقابلے ، ٹیم ورک اور استقامت کو فروغ دینے کے مواقع فراہم کرتی ہیں ۔ مزید برآں ، فوج کی کوششوں کی وجہ سے انٹرا یونیورسٹی ، انٹرا اسکول اور انٹرا ضلعی ٹورنامنٹس میں اضافہ ہوا ہے ، جس سے ملک بھر میں نوجوانوں کے لیے مسابقتی کھیلوں کا ماحول بہتر ہوا ہے۔
مسابقتی ایتھلیٹکس کے علاوہ کھیلوں پر پاک فوج کی توجہ کا مقصد نوجوانوں میں نظم و ضبط ، جسمانی تندرستی اور صحت مند طرز زندگی پیدا کرنا بھی ہے ۔ فٹنس کے لیے اس کی وابستگی اس کے کھیلوں کے پروگراموں میں جھلکتی ہے ، جہاں تکنیکی مہارت کے ساتھ ساتھ جسمانی کنڈیشنگ کو بھی ترجیح دی جاتی ہے ۔ باقاعدگی سے ورزش اور کھیلوں میں شرکت کو فروغ دے کر فوج نوجوانوں کو متحرک رہنے اور زندگی بھر صحت مند عادات کو اپنانے کی ترغیب دیتی ہے ، جو سست طرز زندگی اور موٹاپے اور قلبی امراض جیسے صحت کے مسائل سے نمٹنے کے لیے وسیع تر اقدامات کے ساتھ ہم آہنگ ہے ۔ مزید برآں ، کھیل اور جسمانی تربیت نظم و ضبط ، ذمہ داری اور ٹیم ورک کی اقدار کے لیے مرکزی حیثیت رکھتے ہیں ۔ ان بنیادی اصولوں کے لیے فوج کے عزم نے بے شمار نوجوانوں کے کردار کی تشکیل میں کلیدی کردار ادا کیا ہے ، جو انہیں نہ صرف کھیلوں میں کامیابی کے لیے بلکہ زندگی کے وسیع تر چیلنجوں کے لیے بھی لیس کرتا ہے ۔ پاک فوج نے کھیلوں کے قومی کلچر کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے جو جسمانی مہارت اور اسپورٹس مین شپ دونوں کو اجاگر کرتا ہے۔ یہ ایک ایسے ملک میں خاص طور پر اہم رہا ہے جہاں بعض اوقات کھیلوں کو سیاسی عدم استحکام اور معاشی مشکلات جیسے مسائل کا سامنا کرنا پڑا ہے ۔ اپنے مختلف کھیلوں کے اقدامات کے ذریعے فوج نے کھیلوں کو قومی اہمیت کے مقام تک پہنچانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے ۔ فوج کی شمولیت نے کھیلوں کو مرکزی دھارے میں شامل کیا ہے اور بہت سے نوجوانوں کو مقصد کا احساس فراہم کیا ہے جس میں فوج میں کھلاڑی رول ماڈل کے طور پر خدمات انجام دیتے ہیں ۔ چاہے وہ مسلح افواج میں خدمات انجام دینے کے ذریعے ہو یا فوج کے زیر انتظام کھیلوں کے پروگراموں میں حصہ لینے کے ذریعے ہو نوجوان کھیلوں میں مہارت اور قومی فخر کے لیے فوج کی لگن سے متاثر ہوتے ہیں ۔ روایتی کھیلوں کے علاوہ پاک فوج نے ای-اسپورٹس سمیت نئی اور زیادہ متحرک سرگرمیوں میں شرکت کی بھی حوصلہ افزائی کی ہے ۔ نوجوان پاکستانیوں میں گیمنگ کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کو تسلیم کرتے ہوئے ، فوج ای-اسپورٹس ٹورنامنٹس کی ایک بڑی کفیل بن گئی ہے ، جس سے نوجوانوں کے جدید رجحانات کے ساتھ ہم آہنگ رہتے ہوئے ٹیم ورک اور اسٹریٹجک سوچ کو فروغ دینے میں مدد ملتی ہے۔
نوجوانوں کی شمولیت کے سلسلے کی ایک قابل ذکر مثال پاک فوج کے 5 اے کے بریگیڈ کے زیر اہتمام ہونے والی کشمیر والی بال سپر لیگ (کے وی ایس ایل) ہے جو ریاستی سطح پر مسابقتی کھیلوں کو فروغ دینے کے لیے منعقدکیا گیا ایک اہم ٹورنامنٹ ہے۔ کے وی ایس ایل کا دوسرا سیزن حال ہی میں مظفر آباد آزاد کشمیر میں اختتام پذیر ہوا اور 5 اے کے بریگیڈ کے کمانڈر اور ان کے عملے کی شبانہ روز محنت نے ایونٹ کے کامیاب انعقاد کو یقینی بنایا ۔ کے وی ایس ایل نے نہ صرف آزاد کشمیر کی 32 تحصیلوں ، 10 اضلاع اور 3 ڈویژنوں کے بیشمار کھلاڑیوں کو اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے کے لیے ایک پلیٹ فارم فراہم کیا بلکہ نظم و ضبط اور ٹیم کے جذبے کو بھی فروغ دیا ۔ قومی اور بین الاقوامی مواقع کے لیے ممکنہ کھلاڑیوں کی شناخت کے لیے مختلف قومی محکموں سے ٹیلنٹ اسکاؤٹس کو بھی مدعو کیا گیا تھا۔
یہ ٹورنامنٹ کشمیری نوجوانوں کے جذبے کا ایک طاقتور اظہار تھا جس میں شرکاء نے اس عزم کا اظہار کیا کہ "ہم بہترین ہیں” اور "کسی سے پیچھے نہیں” ۔ یہ نوجوانوں کے لیے اپنی صلاحیتوں کا مظاہرہ کرنے اور دنیا کے ساتھ مشغول ہونے کا ایک قابل ذکر موقع تھا ۔ آزاد جموں و کشمیر میں کھیلوں کے مقابلوں کے انعقاد میں پاک فوج کے فعال کردار کو مقامی آبادی نے بڑے پیمانے پر سراہا ہے۔
بلا شبہ نوجوان ہمارے ملک کی ریڑھ کی ہڈی ہیں اور انہیں کھیلوں ، تندرستی اور نظم و ضبط میں شامل کرنے کے لیے اس طرح کے اقدامات ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لیے اہم ہیں ۔ صحت مند سرگرمیوں کو فروغ دینے کی ایسی مسلسل اور قابل ستائش کوششیں قوم کی بہتری کے لیے ہمارے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو بروئے کار لانے میں اہم کردار ادا کریں گی۔