چترال (رپورٹ: گل حماد فاروقی) ضلع اپر چترال میں وادی شندور کے دامن میں واقع نہایت دور آفتادہ علاقہ وادی سور لاسپور میں ایک پن بجلی گھر کا افتتاح ہوا۔ اس 200 کے وی پن بجلی گھر کی تکمیل سے علاقے کے لوگوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی کیونکہ اس پسماندہ علاقے میں پہلی بار حکومت کی جانب سے عوام کو بجلی فراہم کی گئی۔ یہ بجلی گھر صوبائی محکم پیڈو یعنی پحتون خواہ انرجی ڈیویلپمنٹ آرگنایزیشن کے مالی تعاون سے مکمل ہوا جو چترال میں اس قسم کے 54 چھوٹے پن بجلی گھر بنا رہے ہیں۔ ان بجلی گھروں کا ٹھیکہ اے کے آر ایس پی کو دیا گیا تھا اقلیتی امور پر وزیر اعلیٰ خیبر پحتون خواہ کے معاون خصوصی وزیر زادہ کیلاش نے فیتہ کاٹ کر اس بجلی گھر کا افتتاح کیا۔ ان کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت کا اجالوں کا سفر پروگرام جاری ہے اور اس کے تحت اب دوسرے فیز میں بھی چترال کے طول و عرض میں متعدد پن بجلی گھر بن رہے ہیں جو یقینی طور پر ان علاقوں میں رہنے والے لوگوں کو تاریکیوں سے نکال کر اجالوں میں لائے گی۔
اس موقع پر ایک تقریب بھی منعقد ہوئی جس میں وزیر زادہ مہمان خصوصی تھے اس تقریب میں پورے بستی کے لوگوں نے شرکت کی۔ علاقے کے لوگوں نے صوبائی حکومت کے ساتھ ساتھ آغا خان رورل سپورٹ پروگرام کا بھی شکریہ ادا کیا جن کی کوششوں سے ان کو اندھیروں سے نکالا گیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ اس بجلی گھر کا پانی کا نالہ ایک سال قبل پچاس فی صد حراب ہوا تھا مگر اے کے آر ایس پی نے اسے دوبارہ تعمیر کیا جس کی فی کلوواٹ بجلی پیدا کرنے پر ڈیڑھ لاکھ روپے لاگت آگئی۔ ان کا کہنا تھا کہ اب چونکہ اس علاقے میں 74 سال بعد بجلی آگئی ہے جس سے ان کے بچوں کو تعلیم کی حصول میں بھی آسانی ہوگی۔ وادی سور لاسپور کے بزرگ فنکاروں نے دف بجاکر رو۱یتی ثقافتی موسیقی کا بھی مظاہرہ کیا۔ اس موقع پر وزیر زادہ سے بھی رہا نہیں گیا اور رنگ و رونق کے اس میدان میں کھود گئے اور روایتی کیلاش رقص پیش کرتے ہوئے ان لوگوں کی خوشی میں بھی شریک ہوئے۔ تقریب میں کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کرتے ہوئے بجلی کی آمد پر خوشی کا اظہار کیا۔