کراچی (رپورٹ: ذیشان حسین) محکمہ اسپورٹس اینڈ یوتھ افیئرز سندھ کے ملازمین نے اپنے جاری بیان میں کہا ہے کہ حکومت نے کورونا کی وجہ سے ادارے بند کئے ہوئے تھے گزشتہ دو سالوں سے اس وبا نے جہاں زندگی کی تمام تر سرگرمیاں متاثر کی ہوئیں تھیں، وہیں ہمارے مسائل پر سنجیدگی سے غور کرنے کا حکومت کو موقع دیا، جس کا ہمیں یوں بھی فائدہ ہوا کہ عرصہ دراز کے بعد ہماری تنخواہوں میں اضافہ ہوا ہے، اور عید پر بونس بھی ملا۔ جبکہ سال 22-2021 کے بجٹ میں ملازمین کی تنخواہوں میں مزید اضافہ کئے جانے کی توقع ہے۔ ہم چونکہ کہ سندھ اسپورٹس بورڈ کے ملازمین ہیں جو اب تک ریگیولرائیزشن کے عمل میں ہیں، موجودہ سیکریٹری اسپورٹس اینڈ یوتھ افئیرز ڈپارٹمنٹ، حکومت سندھ سید امتیاز علی شاہ کی ذاتی کوششوں سے ملازمین سندھ اسپورٹس بورڈ کمپلیکس و ہاسٹل حیدرآباد کی رہنمائی اور انکی کاوشوں کا صلہ ہے کہ اب یہ مسئلہ برائے سندھ اسپورٹس ایمپلائز (سروسز) ریگولیشن 2020 سندھ کیبنیٹ میں زیر بحث ہے اور رسمی منظوری جوکہ انڈر سیکشن (1) 18 آف سندھ اسپورٹس بورڈ آرڈینینس 1980 میں زیر التوا ہے انشاء اللہ تعالی جلد از جلد منظوری کے بعد زیرعمل ہوگا، اب جبکہ ہمارے دیرینہ مطالبے حل ہونے کو ہیں ایسے میں ہمارے کچھ ملازم دوست اس سارے عمل کو سست کرنے کے لیئے اپنی ذاتی کوتاہیوں کی نظر کرنا چاہ رہے ہیں، لیکن ہم واضع کرنا چاہتے ہیں کہ ہم اپیکا کو کسی بھی ایسے معاملے میں سپورٹ نہیں کرینگے جو ملازمین کے اجتماعی مفادات کی بجائے چند افراد کے مسائل پر کوئی احتجاج کرے گی۔ واضع رہے کہ حکومت سندھ محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن و کوآرڈینیشن کے احکامات اور ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے پر کچھ ملازمین کو محکمہ جاتی کاروائی کرتے ہوئے معطل کیا گیا ہے جو کسی ذاتی رنجش یا دشمنی میں نہیں ہے۔ لہذا ہم ایسے کسی بھی احتجاج کی حمایت نہیں کرینگے جو محکمے اور حکومت کی ایس او پیز کے خلاف ہو۔ اور ہم امید کرتے ہیں کہ ملازمین کے جو دیرینہ مسائل ہیں انہیں حل کیا جائے گا۔