لاڑکانہ (بیورو رپورٹ) جمعیت علماء اسلام صوبہ سندھ کے جنرل سیکرٹری مولانا راشد خالد محمود سومرو نے کہا کہ سندھ میں امن و امان کی صورتحال انتہائی خراب ہے، لاڑکانہ شہر کا امن تباہ ہو چکا ہے، لاڑکانہ سمیت سندھ کے تمام اضلاع لاوارث ہوچکے ہیں، چوری، ڈکیتی کی وارداتیں معمول بن چکی ہیں، صفائی ستھرائی کا کوئی نظام نہیں، تمام ادارے تباہی کے دھانے ہیں، گیس بجلی کی لوڈشیڈنگ نے عوام کا جینا محال کر دیا ہے، ہر طرف کرپشن کا بازار گرم ہے، جبکہ انتظامیہ گہری نیند سوئی ہوئی ہے، اپنے جاری میڈیا بیان میں علامہ راشد محمود سومرو کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی کی حکومت سندھ سمیت لاڑکانہ شہر پر عذاب الہی بنی ہوئی ہے، سندھ حکومت تیرہ سالوں میں مال اکٹھا کرنے اور کرپشن میں مصروف رہی ہے، ظالم حکمرانوں کے خلاف ہر محاذ پر جدو جہد کرتے رہیں گے، سندھ سمیت لاڑکانہ کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑیں گے، انہوں نے کہا کہ لاڑکانہ سینٹرل جیل انتظامیہ قیدیوں کو تشدد کا نشانہ بناکر بھتہ خوری کا بازار گرم کئے ہوئے ہے قیدیوں پر ناجائز تشدد کسی بھی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، انہوں نے مزید کہا کہ لاڑکانہ کے عوام کو ریلیف دینے اور جھوٹے دلاسے دے کر اسمبلیوں میں بیٹھے ہوئے پی پی اراکین نے لاڑکانہ کی گزشتہ تین سالوں میں جو حالت کی ہے اس کا اندازہ میڈیا پر شائع شدہ خبروں سے لگایا جاسکتا ہے۔
موجودہ حالات نے پی پی کے ترقی کے جھوٹے دعوؤں کو طشت از بام کر کے رکھ دیا ہے، اس وقت لاڑکانہ سٹی میں کرپشن اور بدامنی دن بدن بڑھتی جا رہی ہے عوام ظلم کتنا برداشت کریں گے ، اور دوسری طرف آئے روز شہر کی ہر گلی محلے میں ڈکیتی کی وارداتیں ہو رہی ہیں، انہوں نے کہا کہ جیل انتظامیہ مختلف کیسز میں مقید قیدیوں سے ناروا سلوک کر رہی ہے، جس کی وجہ سے جیل کا نظام بہتر ہونے کے بجائے بدتر ہوتا جا رہا ہے، سیاسی سفارشی بھرتیوں کے کلچر کے سبب سیاسی مداخلت بااثر سیاستدانوں کی فرمائش پر ایماندار اور فرض شناس افسران کا تقرر نہیں ہو رہا، جس کی وجہ سے گزشتہ ایک سال سے ایڈیشنل کمشنر کی سیٹ خالی پڑی ہے اور سکھر کمشنر کو اضافی ذمہ داریاں سونپی گئی ہیں آخر لاڑکانہ کے عوام نے حکمرانوں کا کیا بگاڑا ہے، انہوں نے کہا کہ چور لٹیرے افسران کی تقرری بھی لاڑکانہ شہر میں، کرپشن کرنے والی مافیا اور لاقانونیت کا بھی لاڑکانہ شہر سے واسطہ ہے، عوام سے ووٹ لینے والے امیدوار کسے جوابدہ ہوں گے، انہوں نے کہا کہ یہ حکمران دوبارہ عوام کے پاس کس منہ سے ووٹ مانگنے آئیں گے، خدارا لاڑکانہ شہر پر رحم کرکے لاڑکانہ کے شہریوں دکھوں اور تکلیفوں کا مداوا کیا جائے۔