کراچی، (رپورٹ، ذیشان حسین) سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے شعبہ اسپورٹس نے انٹر ہاؤسز اسپورٹس گالا ویک کا انعقاد کیا جس میں اس سال تقریباََ 15 کھیلوں کے مقابلے رکھے گئے ہیں جن میں رسہ کشی، والی بال، تھرو بال، باسکٹ بال، بیڈمنٹن، ہاکی، ٹیبل ٹینس، کرکٹ، فٹسال، آرم ریسلنگ، تن سازی، شطرنج، ڈارٹ گیمز، 100میٹر ریس اور اسنوکر شامل ہیں۔اسپورٹس گالا کے مقابلوں میں حصہ لینے کے لیے 4ہاؤسز تشکیل دئے گئے ہیں جس میں قائدِ اعظم ہاؤس، علامہ اقبال ہاؤس، سرسید احمد خان ہاؤس اور لیاقت علی خان ہاؤس شامل ہیں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمانِ خصوصی، لاہور قلند رکے چیف ایگزیکیٹو عاطف رانا نے کہا کہ کھیلوں کی سرگرمیاں نوجوانون کی تخلیقی اور پیداواری صلاحیتوں کو نکھارتی ہیں۔کھیلوں کا فروغ اور ان کی سرپرستی ہماری اولین ترجیح ہونی چاہئے کیونکہ کھیل صحتمند قوم تشکیل دیتے ہیں۔ہم شخصیت پرستی میں کھو گئے ہیں انھوں نے کہا کہ یونیورسٹی لیگ بھی شروع کی جانی چاہئے تاکہ یہاں سے بھی ایک قلندر نکل کر سامنے آئے۔انہوں نے بتایا کہ وہ اگلی سپرلیگ کے موقع پر ممتاز کرکٹر حارث رؤ ف کو سرسید یونیورسٹی لے کر آئیں گے۔اس کے علاوہ اسپورٹس گالا کی فاتح ٹیم کو کراچی میں سپر لیگ کے میچز دیکھنے کے لیے مدعو کیا جائے گا اس موقع پر اظہارِ خیال کرتے ہوئے سرسید یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر ولی الدین نے کہا کہ اسپورٹس گالا باہمی تعلقات بڑھانے، ہم آہنگی اور بھائی چارہ پیدا کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔مختلف فرقوں، مسلک اور گروہوں سے تعلق رکھنے والے طلباء اسپورٹس مین اسپرٹ کا مظاہرہ کرتے ہوئے کھیلوں میں حصہ لیتے ہیں اور ایک متحد قوم کی تشکیل کو یقینی بناتے ہیں۔سرسید یونیورسٹی میں اسپورٹس پر بھرپور توجہ دی جاتی ہے اور طلباء کی صلاحیتوں کو نکھارنے اور کھیلوں کے مقابلوں میں فتح حاصل کرنے کے لیے انہیں تمام ضروری مراعات و سہولیات فراہم کی جاتی ہیں انہوں نے اسٹیک ہولڈرز پر زور دیا کہ وہ کھیلوں کے فروغ میں دلچسپی لیں اور کھیلوں کی سرپرستی کریں۔سرسید یونیورسٹی نہ صرف جامعہ کے کھیلوں کا انعقاد کرتی ہے بلکہ قومی سطح پر ہائر ایجوکیشن کے ایونٹس بھی آرگنائز کرتی ہے۔کھیلوں میں ہار جیت کوئی معنی نہیں رکھتی، اصل چیز اسپورٹس مین اسپرٹ ہے۔ہائر ایجوکیشن کمیشن کے اسپورٹس ڈائریکٹر جاوید علی میمن نے کہا کہ سرسید یونیورسٹی طلباء کو غیر نصابی سرگرمیوں میں حصہ لینے کے وسیع مواقع فراہم کرتی ہے۔جامعہ اپنے طلباء کو کھیلوں کی سرگرمیوں میں مستقل مصروف رکھتی ہے۔ کھیلوں کی سرپرستی اور فروغ کے حوالے سے اس خطے میں سرسید یونیورسٹی کا کردار قابلِ تحسین ہے قبل ازیں خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے سرسید یونیورسٹی کے رجسٹرار کموڈور (ر) سید سرفراز علی، ستارہ امتیاز ملٹری، نے کہا کہ کھیلوں کے مقابلے جیتنے والوں کی پزیرائی کی بجائے نوجوانوں کی اجتماعی صلاحیتوں کو اجاگر کرتے ہیں۔کھیل آپ میں اعتماد پیدا کرتے ہیں اور آپ کی طاقت اور پیداواری صلاحیتوں کو بڑھاتے ہیں۔اسپورٹس کی سرگرمیاں آپ کو سکھاتی ہیں کہ کس طرح دیگر لوگوں کے ساتھ مل کر اکھٹے کام کیا جاسکتا معروف اینکر، جیو سُپر کے یحییٰ حسینی نے کہا کہ تعلیمی اداروں میں غیر نصابی سرگرمیوں پر زیادہ کام نہیں ہورہا ہے۔تاہم سرسید یونیورسٹی کھیلوں کے فروغ کے حوالے سے بہت اچھا کام کرہی ہے اظہارِ تشکر پیش کرتے ہوئے ڈین فیکلٹی آف الیکٹریکل اینڈ کمپیوٹر انجینئرنگ پروفیسر ڈاکٹر محمد عامر نے کہا کہ تعلیم اور کھیل ایک دوسرے کے لیے لازم و ملزوم ہیں۔نوجوانوں کوکھیلوں کی سہولیات فراہم کئے بغیر آپ کبھی بھی بہترین نتائج حاصل کرنے کی توقع نہیں کر سکتےتقریب کے شرکاء میں ڈین فیکلٹی آف سول انجینئرنگ اینڈ آرکیٹکچر پروفیسر ڈاکٹر میر شبر علی، ڈین فیکلٹی آف کمپیوٹنگ اینڈ اپلائیڈ سائنسز پروفیسر ڈاکٹر محمد آصف، کنوینئر اسپورٹس قاضی نصر عباس، ڈائریکٹر اسپورٹس مبشر مختار، اولمپیئن محمد علی خان، سندھ اولمپیئن ایسوسی ایشن کے سیکریٹری احمد علی راجپوت، سندھ والی بال ایسوسی ایشن کے سیکریٹری شاہد مسعود، سندھ کراٹے ایسوسی ایشن کے سیکریٹری حمید بلوچ،کے ایچ اے کے چیئرمین گلفراز خان و دیگر شامل تھے۔