کراچی (رپورٹ: ذیشان حسین) عافیہ موومنٹ کی رہنما ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی جانب سے گزشتہ برس کارزویل جیل، ٹیکساس میں قیدیوں کی عالمی وبا کورونا کے نتیجے میں اموات کی اطلاعات کے بعد قوم کی بیٹی ڈاکٹر عافیہ کی زندگی اور صحت کے بارے میں معلومات اور ان کی رہائی سے متعلق حکومتی کوششوں سے آگاہی حاصل کرنے کیلئے سندھ ہائی کورٹ میں آئینی پٹیشن نمبر ڈی-2144/ 2020 دائر کی تھی اس کی سماعت آج جسٹس محمد جنید غفار اور جسٹس مسز راشدہ اسد پر مشتمل بینچ نے کی۔ ڈاکٹر فوزیہ صدیقی کی جانب سے دائر کردہ آئینی درخواست کی پیروی سید عبدالوحید ایڈوکیٹ کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر فوزیہ کے وکیل سید عبدالوحید وزارت خارجہ کے بیان پر اعتراضات پہلے ہی جمع کراچکے ہیں کہ اصل حقائق چھپائے جارہے ہیں اور وزارت خارجہ نے ڈاکٹر عافیہ کا اپنی والدہ کے نام لکھا ہوا خط بھی ابھی تک پیش نہیں کیا ہے۔ جس پر عدالت نے عبدالوحید ایڈوکیٹ کو اسٹیٹمنٹ کے ساتھ لیٹر جمع کرانے اور حکومت سے مزید پیشرفت کے بارے میں تفصیلی جواب داخل کرانے کے لئے کہا اور آئندہ سماعت کے لئے 17 اگست، 2021 کی تاریخ مقرر کردی۔ واضح رہے کہ ڈاکٹر عافیہ کا اپنے اہل خانہ سے چارسال سے براہ راست کوئی رابطہ نہیں ہوسکا ہے جس کی وجہ سے ان کی ضعیف اور علیل والدہ بے حد پریشان اور مضطرب ہیں۔