ڈیرہ اسماعیل خان (رپورٹ: گوہر غنچہ) ڈیرہ اسماعیل خان شہر اور گرد و نواح میں سود کا کاروبار عروج پر، سود سے متاثر لوگوں نے جائیدادیں تک بیچنا شروع کر دیں، لوگوں کو ذہنی مریض بنا دیا۔ ڈیرہ اور گرد و نواح کے علاقوں میں سود کا کاروبار عروج پر پہنچ گیا، سود کا کاروبار، کئی خاندانوں کو سڑک پر لے آیا ہے، اس کاروبار میں مردوں کے ساتھ اب عورتیں بھی نمایاں نظر آرہی ہیں، کئی تاجروں سمیت غریب لوگ شدید متاثر ہو رہے ہیں، ایک لاکھ پر 10 ہزار ماہانہ سود وصول کیا جاتا ہے، کاروبار کرنے والے سود خور کروڑ پتی بن گئے، سود نے متاثر لوگوں کو اذیت میں مبتلا کر دیا۔ سود کے کاروبار کے سبب کئی خاندان مالی لحاظ سے کمزور ہوگئے، غریب لوگ سود کے پیسوں سے کاروبار کرنے پر مجبور ہو گئے۔ ایک طرف سود خور کو حرام قرار دیا گیا ہے تو دوسرے طرف مسلمانوں نے ذریعہ معاش بنا دیا ہے جب کہ سود کے بڑھتے ہوئے کام کا انتظامیہ نے کبھی سنجیدگی کے ساتھ نوٹس نہیں لیا۔ شہریوں نے اعلی حکام سے مطالبہ کیا کہ شہر میں سود کے کاروبار میں ملوث افراد کیخلاف کارروائی اور سودی نظام کو ختم کیا جائے