Home / آرٹیکل / خواہشات ۔۔۔ تحریر : سپنا اویس (بہاولنگر)

خواہشات ۔۔۔ تحریر : سپنا اویس (بہاولنگر)

صاحب جی ! بات تو بیس روپے کی ہوئی تھی ۔میری اجرت تو پوری ادا کر دیں ہم غریبوں کا حق۔۔ اس سے پہلے کے جاوید بات پوری کرتا گاڑی والا جا چکا تھا اور جاوید ہاتھ میں لیے دس کے نوٹ کو خاموشی سے دیکھ کر اللہ کا شکر ادا کرتے ہوئے جیب میں رکھ کر کسی نئے گاہک کی تلاش میں چلا پڑا۔
ثانیہ کے ابو کتنی بار بولا ہے کہ یہ قلی کا کام چھوڑ کر کوئی اور کام تلاش کر لو اب اس مہنگائی کے دور میں اتنے پیسوں میں گزرہ نہیں ہوتا اب تو ثانیہ بھی جوان ہوتی جارہی ہے اس کی شادی کے بارے میں سوچو ! فکر کیوں کرتی ہے ثانیہ کی ماں اللہ تعالٰی جب بیٹیاں دیتا ہے تو ان کے نصیب کا لکھا بھی عطا فرماتا ہے۔تو ایسے کر کل سے تو بھی بستی والی عورتوں کے ساتھ کام پر جانے لگا جا اور کل سے ہم دونوں کے لیے تو روٹی کم بنانا اور ثانیہ کو کسی چیز کی کمی محسوس نہ ہونے دینا۔

 مزید پڑھیں: غربت اور عوامی مسائل ۔۔۔ تحریر : چندا آمنہّ (قصور)

ثانیہ کی ماں کہاں ہے تو کب سے آواز دے رہا ہوں کہاں ہے۔کیا ہو گیا۔ جی خیر تو ہے ۔یہ دیکھ انگوٹھی سونے کی ہے اپنی ثانیہ کی شادی کے لئے، میں کب سے پیسے جمع کر رہا تھا۔

ثانیہ تمہیں معلوم ہے نہ کہ تمہارے گھر اس قابل نہیں ہے کہ میں اپنے ماں باپ کو لا سکوں میرے گھر والے کبھی رضی نہیں ہوں گے تم چلو میرے ساتھ۔ثانیہ گھر سے نکلتے وقت اپنے ساتھ انگوٹھی لانا نہیں بھولی۔ثانیہ بہت خوش تھی
لیکن کچھ عرصے بعد ہی ثانیہ کے شوہر کا دل ثانیہ سے بھر چکا تھا اور وہ ثانیہ کو چھوڑ کر چلا گیا تھا
ثانیہ کے ماں باپ نے ثانیہ کے جانے کے بعد ریل گاڑی کے نیچے آکر خودکشی کر لی تھی۔ ثانیہ پاگل ہو گئی تھی اور سارا دن ریلوے اسٹیشن پر اپنے ماں باپ کا انتظار کرتی رہتی تاکہ ان سے معافی مانگ سکے۔
کبھی کبھی ہم اپنی خواہشات میں اتنے اندھے ہو جاتے ہیں کہ ماں باپ کی شفقت، محبت ،قربانی کسی چیز کا مان نہیں رکھتے۔یہ بھول جاتے ہیں کہ یہی وہ ہستیں ہیں جو اس دنیا میں سب سے زیادہ ہمارے اپنے ہیں چار دن کے پیار کی خاطر اپنے ان سب سے خوبصورت رشتوں کو پامال کر دیتیں ہیں۔اللہ پاک ہم سب کی عزت کا پاسدار ہو۔ آمین

About Dr.Ghulam Murtaza

یہ بھی پڑھیں

! Happy Birthday To You Junaid Rasheed

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے