کراچی (رپورٹ: ذیشان حسین) محمدی فٹبال اسٹیڈیم میمن گوٹھ میں ہونے والی تاجدار ختم نبوت کانفرنس بسلسلہ چہلم حضرت علامہ حافظ خادم حسین رضوی رح میں ہزاروں کی تعداد میں عوامی سمندر امڈ آیا۔ ضلع ملیر لبیک یا رسول اللہ کے نعروں سے گونج اٹھا۔ کانفرنس سے تحریک لبیک پاکستان کے مرکزی قائدین کا خطاب۔ مرکزی سرپرست اعلی تحریک لبیک پاکستان قاضی محمود اعوان نے کہا کہ علامہ خادم حسین رضوی کے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچائیں گے اور دین ضرور تخت پر آکر رہے گا۔ اور دنیا میں اسلام اور پاکستان کا پرچم ضرور بلند ہوگا۔ مرکزی نائب امیر سید ظہیر الحسن شاہ نے اپنے خطاب میں حکومت پاکستان کو وارننگ دی کہ اگر حکومت نے معاہدہ فیض آباد سے روگردانی کی تو نتائج بھیانک آسکتے ہیں کیوں کہ یہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عزت اور ناموس کا معاملہ ہے اور اس کے لئے ہم اپنی جانیں قربان کر دیں گے۔ مرکزی امیر کے پی کے ڈاکٹر شفیق امینی نے کہا کہ ہم ہر لمحہ تیار ہیں حکومت کی جانب سے اس بار کریک ڈاؤن کی کوشش ہوئی تو قیادت اپنا لائحہ عمل دے گی۔ امیر کراچی علامہ رضی حسینی نے کہا کہ ہم قائدین کی ہر کال پر تیار ہیں اہلیان کراچی نے آج حکومت کے خلاف ریفرنڈم میں فیصلہ کر دیا کہ ہم کل بھی حضور صلی اللہ علیہ وسلم کی ناموس کے معاملے میں پیچھے نہ تھے اور آئندہ بھی پیچھے نہیں رہیں گے۔ حکومت کا فرض ہے کہ ڈیڈ لائن سے پہلے فرانسیسی سفیر کو ملک بدر کر دے۔ اسی میں حکومت کی بھلائی ہے۔ علاوہ ازیں کانفرنس سے دیگر قائدین تحریک لبیک پاکستان نے خطاب فرمایا اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی اور تحریک لبیک پاکستان کی قیادت پر مکمل اعتماد کا اظہار کیا۔ کانفرنس میں تحریک لبیک پاکستان کے پارٹی پرچموں کی بہار نظر آئی جبکہ شرکاء کا جذبہ اور جوش و خروش دیدنی تھا۔ کانفرنس کے شرکاء اور کارکنان لبیک یا رسول اللہ تاجدار ختم نبوت زندہ باد کے نعروں سے اپنے لہو گرماتے رہے۔ واضح رہے کہ تحریک لبیک پاکستان کی جانب سے ضلع ملیر میں یہ اپنی نوعیت کا شاندار جلسہ تھا جس نے سابقہ جلسوں کے تمام ریکارڈ توڑ دیے۔