ڈیرہ اسماعیل خان (رپورٹ: گوہر غنچہ) پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں طلبہ کی فیسوں میں اضافہ ہونے سے والدین سخت ذہنی اذیت کا شکار، شہر سمیت ضلع بھر میں قائم درجنوں سے زائد پرائیویت سکولز اور کالجز کے مالکان نے طلبہ و طالبات کی فیسوں میں خود ساختہ اضافہ کرکے غریب والدین کو پریشانی سے دوچار کرنے سمیت نچلے طبقہ کے لئے تعلیم کا حصول انتہائی دشوار بنا دیا ہے، شہر کے متعدد پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی انتظامیہ نے مبینہ طور پر سیکورٹی گارڈز کی تعیناتیاں کرنے، اسکولز میں ہونے والی تقاریب اور سالانہ فنگشنز، بجلی و گیس کے بلز بھی طلباء و طالبات سے وصول کرنے شروع کر رکھے ہیں، کمر توڑ مہنگائی کی وجہ سے والدین کے لئے دیگر تعلیمی اخراجات پور کرنا کسی بھی صورت آسان نہیں مگر حالیہ فیسوں میں اضافہ حالات کے ستائے لوگوں کی جیبوں پر ڈاکہ ڈالنے کے مترادف ہیں، اگر جائزہ لیا جائے تو سرکاری اداروں میں سہولیات کے شدید فقدان کی وجہ سے لوگ اپنے بچوں کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے کے لئے پرائیویٹ اداروں کا رخ کرتے ہیں مگر اب متوسط اور غریب طبقہ کے افراد کے لئے پرائیویٹ تعلیمی اداروں کے اخراجات برداشت کرنا انتہائی دشوار دکھائی دیتا ہے، شہریوں اور والدین کا کہنا ہے اس بات سے قطعی طور انکار نہیں کیا جاسکتا کہ پرائیویٹ سیکڑ نے تعلیمی ترقی کے لئے ناقابل فراموش کردار ادا کیا ہے لیکن تعلیم کو فروغ دینے کی آڑ میں کاروبار چمکا کر لوٹ مار کا بازار گرم کرنا افسوسناک ہے، شہریوں اور طلباء کے والدین نے ارباب اختیار سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ طلبہ کی فیسوں میں حالیہ اضافہ انتہائی ظالمانہ اقدام ہے اور اسے فی الفور ختم کروایا جائے۔
Home / اہم خبریں / پرائیویٹ تعلیمی اداروں میں طلبہ کی فیسوں میں اضافہ ہونے سے ڈیرہ اسماعیل خان کے والدین پریشان