واشنگٹن (ویب ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کہا ہے کہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کا باب اب بند ہو چکا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ امریکی افواج نے افغانستان کے باغیوں پر حملوں کی شدت میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔ افغانستان میں 18 سال سے جاری جنگ کے خاتمے کے لیے ایک طویل مدت تک جاری رہنے والے مذاکرات کے دور سے متعلق وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ’مذاکرات کا باب بند ہو چکا ہے، مجھے اس بات کی تشویش ہے کہ یہ باب بند ہو چکا ہے۔‘ اس اعلان کے بعد انتہائی ڈرامائی انداز میں طالبان رہنماؤں کی امریکی صدر سے کیمپ ڈیوڈ میں ہونے والی خفیہ ملاقات بھی منسوخ کر دی گئی۔ افغان امن عمل کے تابوت میں آخری کیل ڈونلڈ ٹرمپ نے اس اعلان کے ساتھ ٹھوک دی کہ امریکہ اب طالبان پر بھرپور شدت سے حملے کر رہا ہے، ایسے حملے جن کی مثال گزشتہ ایک دہائی میں نہیں ملتی۔ ایک ٹویٹ میں امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ’گزشتہ چار روز میں ہم نے اپنے دشمن پر دس سالوں میں کیے جانے والے حملوں میں سے شدید ترین حملے کیے ہیں۔
![]()