اسلام آباد۔ (نوپ نیوز) اسپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کے حوالے سے معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس ہے اس لیے وہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کا انتظار کریں یہاں ہر رکن کا فارم 45 اور فارم 47 چیک نہیں کیا جا سکتا ہمارے پاس الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کے علاوہ اور کوئی ذریعہ نہیں ہے۔ جمعہ کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے آغاز پر سنی اتحاد کونسل کے ارکان نے ایوان میں ہنگامہ آرائی کی عمر ایوب خان کے نقطہ اعتراض پر سپیکر نے رولنگ دیتے ہوئے کہا کہ وہ تمام ارکان جن کا رکن قومی اسمبلی کی حیثیت سے الیکشن کمیشن نے نوٹیفکیشن جاری کیا ہے وہ اس ایوان کے معزز رکن ہیں۔ عمر ایوب خان نے کہا کہ یہ ایوان مکمل نہیں ہے۔ ہم نے گزشتہ روز بھی بات کی تھی کہ سپیکراس حوالے سے رولنگ دیں ۔انتخابی عمل ہماری خواتین ارکان کی عدم موجودگی میں خلاف قانون ہے ۔ہم انصاف اور قانون کی بالادستی چاہتے ہیں۔بیرسٹر گور علی خان نے نکتہ اعتراض پر کہا کہ آئین کا ارٹیکل 51 تقاضا کرتا ہے کہ ایوان مکمل ہونا چاہیے سپیکر اس حوالے سے رولنگ دیں ۔جمہوریت میں ہر ووٹ کی اہمیت ہوتی ہے اسپیکر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کے نوٹیفکیشن کے علاوہ اسمبلی سیکرٹیریٹ کے پاس کوئی اور ذریعہ نہیں ہے ۔الیکشن کمیشن خود مختار ادارہ ہے۔ ہم ارکان کے فارم 45 چیک نہیں کر سکتے۔ بیرسٹر گوہر علی خان نے کہا کہ ہم نے اسپیکر سے فارم 47 اور فارم 45 کی بات نہیں کی۔ ہم صرف اپنی مخصوص نشستوں کے حوالے سے اسپیکر کی رولنگ چاہتے ہیں۔ رانا تنویر حسین نے کہا کہ 2018 کا الیکشن بدترین دھاندلی زدہ الیکشن تھا ۔اس وقت مسلم لیگ ن کی اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کیا گیا سنی اتحاد کونسل نے تو اپنی جماعت کے فورم سے الیکشن ہی نہیں لڑا۔ انہیں چاہیے کہ الیکشن کمیشن سے رجوع کریں۔سپیکر نے رولنگ دی کہ مخصوص نشستوں کے حوالے سے سنی اتحاد کونسل نے الیکشن کمیشن سے رجوع کر رکھا ہے وہ الیکشن کمیشن کے فیصلے کا انتظار کر لیں اس سلسلے میں اصل فورم الیکشن کمیشن ہی ہے۔
Home / اسلام آباد / سنی اتحاد کونسل کی مخصوص نشستوں کا معاملہ الیکشن کمیشن کے پاس ہے ، اسپیکر قومی اسمبلی