کراچی (رپورٹ، ذیشان حسین/اسٹاف رپورٹر) صحافیوں کے خلاف جرائم میں استثنیٰ کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر سندھ پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن (ایس پی آر اے) کے عہدیداران نے کہا ہے کہ آزاد، محفوظ اور بااعتماد صحافت جمہوری معاشرے کی بنیاد ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ اس دن کا مقصد صحافیوں کے خلاف بڑھتے ہوئے تشدد، دباؤ اور ہراسانی کے واقعات کی روک تھام اور ان کے لیے محفوظ ماحول کو یقینی بنانا ہے۔
ایس پی آر اے کے صدر کامران رضی، جنرل سیکریٹری اکرم بلوچ، نائب صدر حمید سومرو، جوائنٹ سیکریٹری ارباب چانڈیو، سیکریٹری اطلاعات دودو چانڈیو، خزانچی وکیل راؤ اور آفس سیکریٹری سنجے سادھوانی نے اپنے مشترکہ بیان میں کہا کہ سندھ وہ پہلا صوبہ ہے جہاں صحافیوں کے تحفظ کے لیے جامع قانون نافذ کیا گیا ہے، جو ایک قابلِ تحسین اقدام ہے۔ انہوں نے حکومت سندھ سے مطالبہ کیا کہ اس قانون پر مکمل عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے تاکہ صحافی بلا خوف و خطر اپنے فرائض انجام دے سکیں۔
ایس پی آر اے عہدیداران کا کہنا تھا کہ صحافیوں پر حملے دراصل معاشرتی ضمیر پر حملے کے مترادف ہیں اور آزادی اظہار پر قدغن کسی بھی مہذب معاشرے کے لیے خطرے کی گھنٹی ہے۔ ان کے مطابق ڈیجیٹل دور میں صحافیوں کے تحفظ کے لیے نئی قانون سازی وقت کی اہم ضرورت ہے تاکہ آن لائن ہراسانی، نفرت انگیز مہمات اور کردار کشی جیسے چیلنجز سے مؤثر انداز میں نمٹا جا سکے۔
بیان میں مزید کہا گیا کہ حکومت، میڈیا ادارے اور سول سوسائٹی کو مشترکہ حکمت عملی اپنانی چاہیے تاکہ آزادیِ صحافت اور صحافیوں کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔ ایس پی آر اے عہدیداران نے کہا کہ ایسوسی ایشن ہر اُس کوشش کی حمایت کرے گی جو صحافیوں کے حقوق، آزادی اور پیشہ ورانہ سلامتی کے فروغ کے لیے کی جائے، کیونکہ آزاد میڈیا کے بغیر جمہوریت کا تصور نامکمل ہے۔