تازہ ترین
Home / Home / لکھاری کون ہوتےہیں؟ ۔۔۔ تحریر : چندا آمنہّ ( قصور )

لکھاری کون ہوتےہیں؟ ۔۔۔ تحریر : چندا آمنہّ ( قصور )

اپنے جزبات احساسات اور دل کی کیفیات کو لفظوں کی صورت میں ڈھالنے والا انسان لکھاری کہلاتا ہے۔لکھاری کا شمار معاشرے کے حساس ترین افراد میں ہوتا ہے-جولوگوں کے درد کو محسوس کرنے کی صلاحیت عام انسانوں کی نسبت زیادہ رکھتا ہے -جواپنے اردگرد کے ماحول کا باخوبی تجزیہ کرتا رہتا ہے۔اور اپنے تجربات اور مشاہدات کو الفاظ میں قلمبند کرتا ہے۔

لکھاریوں کی بہت سی قسمیں ہوسکتی ہیں ہر کسی کا قلم تھامنے کا مقصد الگ ہو سکتاہے۔جیسےکےادبی شوق، اخلاقی اور معاشرتی اصلاح، احساس، معلومات کی فراہمی-مگر کبھی کبھار جو لوگ اپنے خیالات اور جزبات کا اظہار جب زبان سے نہیں کر پاتے تو قلم کو استعمال میں لا کر انہیں الفاظ کی شکل دینا انہیں ایک بہترین لکھاری بنادیتا ہے۔ان کے الفاظ ان کی طاقت بن جاتے ہیں۔اپنے قلم کو حق وصداقت کے لے بلند کرتے ہیں۔جو کہ جہادبلقلم کہلاتا ہے جس کا مقصد معاشرتی اور اخلاقی اصلاح ہوتا ہے۔ معاملات کو منظر عام پر لانا تاکہ افسران بالا اس پر نظر ڈالے اور اس کا حل تلاش کیا جائے۔جو کہ اصلاح برائے تنقید کہلاتا ہے۔کبھی کبھی محض چند الفاظ ہی انقلاب کا باعث بنتے ہیں۔

الفاظ اور قلم بہت اہمیت کے حامل ہوتے ہیں الفاظ لکھاری کی شخصیت وکردار کی عکاسی کرتے ہیں۔لکھاری کے الفاظ اتنے با اثر ہوتے ہیں کہ قاری اُن کے سحر میں گرفتار ہو جاتا ہے۔قاری ان کےالفاظ میں چھپے دردوخوشی کو محسوس کرتا ہے۔لکھاری کے الفاظ مشعلِ راہ ثابت ہوتے ہیں۔لوگ اُن سےاپنی اصلاح کر سکتے ہیں۔ اللہ پاک ہمیں ایک اچھا لکھاری بننے کی توفیق عطا فرمائے تاکہ ہم حق و صداقت کیا بول بالا کرسکے(آمین)۔

About Dr.Ghulam Murtaza

یہ بھی پڑھیں

آستانہ عالیہ پیر شمیم شاہ رحمۃ اللہ علیہ چادر پوشی کی تقریب، محمد اکبر بٹ، محمد احسان مغل اور نواز بٹ سمیت دیگر کی خصوصی شرکت

لاہور (ایڈیٹر نیوز آف پاکستان . ڈاکٹر غلام مرتضیٰ) تفصیلات کے مطابق آستانہ عالیہ پیر …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے