کراچی (رپورٹ: ذیشان حسین) وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے میں مکمل لاک ڈاؤن نہیں ہوگا، صرف مخصوص شعبوں کو بند کیا جائے گا۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ہم نے کچھ چیزوں کھلا رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، 9 دن سب نے مدد کی تو پھر صوبہ کھولنے کی طرف جائیں گے، لوگ کہتے ہیں کہ کیا 9 دن بعد یہ وبا ختم ہوجائے گی، نہیں، یہ وبا ختم نہیں ہوگی مگر ہمارے ہسپتال چوک نہیں ہوں گے، ٹاسک فورس نے مشکل مگر سود مند فیصلے کیے، انہوں نے کہا کہ لاک ڈاؤن کل سے 8 اگست تک ہوگا اور 9 اگست سے مختلف شعبے کھولنے کی طرف جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ صحت سے متعلق شعبے کھلے رہیں گے، کریانہ، بیکری اور سبزی گوشت کی دکانیں شام چھ بجے تک کھلیں گی تاہم ریٹیل کے تمام کاروبار بند رہیں گے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے بتایا کہ ریسٹورنٹ سے صرف ڈیلیوری کی اجازت ہوگی، بینک، ایکسپورٹ کے شعبے، بندرگاہ، پیٹرول پمپس اور اسٹاک ایکسچینج کھلا رہے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہوٹل میں صرف ڈیلیوری کی اجازت ہوگی، ٹیک اووے بھی نہیں ہوگا۔ وزیر اعلیٰ نے کل سے ہونے والے تمام امتحانات ایک ہفتے کیلئے ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا اور کہا کہ امتحانات کو بھی آگے بڑھانے کیلئے کہا ہے، اگلے ہفتے امتحانات نہیں ہوں گے۔ مراد علی شاہ کا مزید کہنا تھاکہ این سی او سی کے سربراہ اسد عمر اور معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر فیصل سلطان کو فیصلوں سے آگاہ کیا ہے، انہوں نے تعاون کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ ہمارے لیے ضروری ہے کہ وائرس کا پھیلاؤ روکا جائے، ضروری ہےکہ ہسپتالوں کی سہولت بڑھائی جائے جو ہم کر رہے ہیں، اس لاک ڈاؤن میں یہ ضروری بنائیں گے کہ کسی کی ویکسینیشن متاثر نہ ہو۔ واضح رہے کہ حکومت سندھ نے کورونا کیسز میں اضافے کے باعث کل سے لاک ڈاؤن کا اعلان کیا ہے۔