Home/اہم خبریں/موجودہ حکومت اقلیتی برادری کو تحفظ دینے اور ان کے حقوق دینے میں سرگرم عمل ہے۔ وفاقی وزیر مذہبی امور وبین المذاہب ہم آہنگی پیر نورالحق قادری
موجودہ حکومت اقلیتی برادری کو تحفظ دینے اور ان کے حقوق دینے میں سرگرم عمل ہے۔ وفاقی وزیر مذہبی امور وبین المذاہب ہم آہنگی پیر نورالحق قادری
کوئٹہ (رپورٹ: ہمان بیگم) کوئٹہ میں وزارت مذہبی امور بین المذاہب ہم آہنگی کے زیر اہتمام ”بین المذاہب ہم آہنگی کانفرنس، باہمی مذہبی احترام، دور حاضر کی ضرورت“ کا انعقاد کیا گیا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امور وبین المذاہب ہم آہنگی پیر نورالحق قادری نے کہا ہے کہ بلا رنگ ونسل، زبان، دین ومذہب اور علاقائیت کے صرف او صرف انسانیت کے ناطے ہم سب یہاں جمع ہوئے ہیں، ہم سب کا یہاں بیٹھنا محبت اور امن کا پیغام ہے، مسلمانوں کی تاریخ میں برداشت اور رواداری شامل ہے، پاکستان میں تاریخی کلچر، ست رنگی، رواداری کے تحت ایک دوسرے کو قبولیت کیا جاتا ہے، کانفرنس میں جتنے بھی مذہبی رہنما موجود ہے سب نے امن و بھائی چارہ، مذہبی آہنگی کا اسٹیج پر درس دیا ہے، انہیں مہراب، منبر، امام بارگاہ، گرجا گھر، مندر، گوردوارے سے بھی اسی پیغام کو پھیلانا چاہیے۔ ریجن میں پاکستان نے اقلیتی برادری کے ساتھ ایک بہتر رویہ اپنا رکھا ہے، غیر مسلموں کے تمام حقوق کی ذمہ دار ریاست ہے اقلیتوں کو وہ تمام حقوق حاصل ہیں جو ہمیں حاصل ہیں مسلمان معاشروں میں غیر مسلم آزادی اور عزت و احترام سے رہ رہے ہیں۔ حالانکہ بھارت نے مسلمانوں، سکھ برادری سمیت دیگر اقلیتوں کے ساتھ ناروا سلوک قائم کر رکھا ہے ایک دوسرے کے مذہبی قائدین اور عبادت گاہوں کا احترام ملحوظ خاطر رکھا جائے، مذہبی تنازعات اور اختلافات کو باہمی مشوروں، افہام و تفہیم اور سنجیدگی سے طے کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اس کانفرنس کا مقصد بین المذاہب ہم آہنگی کو فروغ، بھائی چارہ کا پرچار کرنا ہے اور مذہبی رواداری، ہم آہنگی اور برداشت کے قیام کے حوالے سے مختلف مذاہب میں پائے جانے والے ایسے مشترکات کو تلاش کیا جائے جو تمام مذاہب کے ماننے والوں کے لئے قابل قبول ہوں، جن میں تمام مذہبی جذبات کا اظہار رکھ کر ان پر عمل پیرا ہوکر پاکستان اور دنیا میں امن و سلامتی، مذہبی رواداری کا منظر پیش کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں اقلیتی برادری کے حوالے سے کوئی بل مسترد نہیں ہوا ہے، وزیر اعظم عمران خان کی سربراہی میں موجودہ حکومت اقلیتی برادری کو تحفظ دینے اور ان کے حقوق دینے میں سرگرم عمل ہے۔ اس موقع پر منظور ہونے والے مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ ایک دوسرے کی عبادت گاہوں کا احترام کیا جائے۔ مذہبی تنازعات کو سنجیدگی سے حل کیا جائے۔ تمام مذہبی اکابرین دیگر مذہب کی دینی معلومات حاصل کریں مدارس کے نصاب میں بین المذاہب آہنگی ترتیب دی جائے اقلیت کے بجائے مناسب لفظ کا انتخاب کیا جائے۔ میڈیا میں نفرت انگیز مواد سے گریز کیا جائے،عدم تشدد اور احترام انسانیت کی تعلیمات عام کی جائیں۔ میثاق مدینہ اور قائد اعظم محمد علی جناح کی 11 اگست کی تقریر کے روشن اصولوں کو نافذ کیا جائے۔ وفاق کی طرز پر اقلیتوں کے مذہبی تہواروں کو سرکاری طور پر منایا جائے۔ پیغام پاکستان کا بیانیہ ہر گھر تک پہنچانے کی کوشش کی جائے اقوام متحدہ میں احترام مذاہب کی قراردار پاکستان کی عظم فتح ہے۔ کانفرنس سے وفاقی سیکرٹری مذہبی امور بین المذاہب ہم آہنگی سردار اعجاز خان جعفر، مولانا عبدالخبیرآزاد چیئرمین رویت ہلال کمیٹی، عبدالفتح بھنگر سیکرٹری برائے اقلیتی امور حکومت بلوچستان، خورشید بروچہ و دیگر نے بھی خطاب کیا۔