کراچی، (رپورٹ، ذیشان حسین) محتسب اعلی سندھ سہیل راجپوت نے کہا ہے کہ ایل پی جی روزمرہ زندگی کی بنیادی ضرورت ہے جس کی فروخت پر مکمل پابندی عائد نہیں کی جاسکتی تاہم ایل پی جی غیر قانونی و غیر معیاری فروخت انسانی جانوں و املاک کے لیے انتہائی خطرناک ہے۔ یہ بات انھوں نے رواں برس حیدرآباد میں ایل پی جی حادثے میں کئی افراد کی ہلاکت کے بعد ازخود نوٹس کیس کی سماعت کے دوران کیا۔ اس موقع پر سیکریٹری محتسب سندھ منصور عباس رضوی، کمشنر کراچی حسن نقوی، ڈی آئی جی پولیس سید اسد رضا، اوگرا اور متعلقہ بلدیاتی اداروں کے افسران بھی موجود تھے۔ محتسب اعلی سندھ سہیل راجپوت نے کہا کہ ہمارا مقصد کسی بھی طرح ایل پی جی گیس کی بندش نہیں ہے بلکہ ایل پی جی کی غیر قانونی و غیر معیاری فروخت کو روکنا ہے۔ انھوں نے متعلقہ اداروں کو ہدایت کی کہ وہ ایل پی جی کی غیر قانونی فروخت پر کڑی نظر رکھیں اور غیر محفوظ اور غیر معیاری سلنڈروں کے ذریعے اس کی سپلائی بند کروائیں۔ انھوں نے اوگرا پر زور دیا کہ وہ ایل پی جی کی معیاری فروخت سے متعلق جامع ایس او پی جاری کرے اور اپنے قوانین و قواعد میں ایسی ترامیم کرے جس سے ڈپٹی کمشنرز کو ایل پی جی کی غیرقانونی و غیر معیاری فروخت کے خلاف اختیارات مل سکیں۔ انھوں نے اوگرا حکام کو چھوٹے سلنڈروں کی تیاری سے متعلق معاملے کو پنجاب حکومت کے ساتھ اٹھانے کی بھی ہدایت کی تاکہ انسانی جانوں کے لیے خطرناک چھوٹے سلنڈروں کی تیاری بند کی جائے۔ محتسب اعلی سندھ نے کمشنرز کو بھی نتیجہ خیز اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔