تازہ ترین
Home / اہم خبریں / لاک ڈاؤن میں وزیر اعظم نے چند گھنٹوں کے لئے بھی کراچی آنے کی زحمت نہیں کی۔ الطاف شکور

لاک ڈاؤن میں وزیر اعظم نے چند گھنٹوں کے لئے بھی کراچی آنے کی زحمت نہیں کی۔ الطاف شکور

کراچی (رپورٹ: ذیشان حسین) پاسبان ڈیموکریٹک پارٹی کے چیئرمین الطاف شکور نے کہا ہے کہ عمران خان کراچی سے منتخب ہوئے ہیں اور اب وزیر اعظم بن کر کراچی کو مسلسل نظر انداز کر رہے ہیں۔ وزیر اعظم عمران خان کا کراچی د شمن رویہ افسوسناک اور کراچی سے پی ٹی آئی کے ووٹرز کے لئے انتہائی تکلیف دہ ہے کہ کورونا وبا اور لاک ڈاؤن میں سب سے زیادہ مریض کراچی میں ہونے کے باوجود وزیر اعظم نے اتنی بھی زحمت گوارا نہیں کی کہ دو چار گھنٹوں کے لئے ہی کراچی آ کر مظلوم اہل کراچی کو یہ احساس دلا جاتے کہ وہ تنہا نہیں ہیں۔ کراچی ہمیشہ سے اپوزیشن کا شہر رہا ہے، یہ پہلا موقع ہے کہ کراچی نے اپنی روایت کے برخلاف مرکز کو ووٹ دے کر عمران خان کو 14 قومی اسمبلی کی اور28 صوبائی اسمبلی کی سیٹیں دی ہیں۔ لیکن عمران خا ن نے اقتدار کی کرسی سنبھالنے کے بعد کراچی کو جس بُری طرح نظر انداز کیا ہے اس کی نظیر نہیں ملتی۔ تبدیلی کا نعرہ محض دیوانے کا خواب ثابت ہوا ہے۔ وزیر اعظم نے کراچی کیلئے بہت سارے اعلانات تو کئے ہیں لیکن شہر کے ترقیاتی منصوبوں کے لئے اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف رقومات جاری کی ہیں۔ کورونا وبا کے دوران کراچی جیسے ملک کے معاشی حب کو مکمل طور پر تباہ و برباد کیئے جانے کی سازشیں ہو رہی ہیں لیکن وزیر اعظم کو کوئی پرواہ ہی نہیں ہے۔ کراچی میں بہت لوٹ مار ہو چکی ہے، اب کراچی کو چارٹر سٹی کا آئینی تحفظ فراہم کیا جائے۔ پاسبان پریس انفارمیشن سیل سے جاری کردہ بیان میں پاسبان کے چیئرمین الطاف شکور نے مزیدکہا کہ کورونا وبا کے ساتھ ساتھ، وفاق ملک کے معاشی حب کراچی کی ترقیاتی ضروریات اور عوام کو درپیش بجلی، پانی، گیس، ٹرانسپورٹ، سیوریج، صحت و تعلیم اور بیروزگاری جیسے مسائل کا ادراک کرے۔ ترقیاتی منصوبوں پر سوچ بچا ر سے آگے بڑھ کر عملی اقدامات اٹھائے جائیں۔ ملک کی خوشحالی و استحکام کراچی کی ترقی سے وابستہ ہے۔ اگر کراچی کو دیوار سے لگا یا جاتا رہے گا تو پھر کراچی کے شہریوں سے اصول اور قواعد و ضوابط کے مطابق چلنے کی توقع رکھنا فضول ہے۔ الطاف شکور نے سوال کیا کہ کراچی اور ملک کے دیگر حصوں کے لئے الگ الگ تجارتی پالیسیاں کیوں اپنائی گئی ہیں؟ جتنی رعایت ملک بھر کی صنعتوں اور مارکیٹوں کو دی گئی ہے، اہل کراچی کو بھی دی جائے۔ انڈسٹریز اور مارکیٹوں کے حوالے سے حکومت سندھ نے جو پلان لائی تھی اس پر ابھی تک سوچ بچار ہی کیوں ہو رہی ہے، کسی فیصلے پر کیوں نہیں پہنچا جا رہا؟ شہر تباہ ہورہا ہے اور کوئی اس پر توجہ دینے کے لئے تیار نہیں۔میئر کراچی اختیارات نہ ہونے کا شور مچا کر چپ ہو جاتے ہیں۔ سندھ حکومت کی تمام تر دلچسپی لاک ڈاؤن کا دورانیہ  بڑھا نے میں ہے۔ ایسے میں گڈ گورننس کون قائم کرے گا؟ کیا وفاق اور صوبائی حکومتیں کراچی میں معاشی لاک ڈاؤن کر کے پاکستان کی معیشت ہمیشہ کے لئے تباہ کرنے کے منصوبے پر عمل پیرا ہیں؟ اگر ایسا ہوا تو کراچی کے معاملے میں غفلت کا خمیازہ پورا پاکستان بھگتنے پر مجبور ہوگا۔

 

یہ بھی پڑھیں، نیچے دیے گئے لنک پر کلک کریں: میرپورخاص پولیس کا مختلف تھانہ جات کی حدود میں شراب و گٹکا فروش، ڈبل سواری اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی کرنے والے عناصر کے خلاف بھرپور کاروائیوں کا سلسلہ جاری
https://www.nopnewstv.com/mirpurkhas-polic…ontinue-vigilant/

 

About admin

یہ بھی پڑھیں

سندھ کابینہ کا اجلاس کھیلوں کے فروغ کے لیے اہم فیصلے

کراچی، (رپورٹ، ذیشان حسین/اسپورٹس رپورٹر) وزیراعلیٰ سندھ کی زیر صدارت سندھ کابینہ کے اجلاس میں …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے