چترال (رپورٹ: گل حماد فاروقی) چترال کی تحصیل لٹکوہ کی سینکڑوں عوام نے لٹکوہ ڈیویلپمنٹ فورم کی کال پر احتجاجی جلسہ کیا۔ اس موقع پر گرم چشمہ کے تمام بازاریں بند رہے اور فٹ بال گراؤنڈ میں سب لوگ جمع ہوکر جلسہ منعقد کیا۔ مظاہرین نے کہا کہ گرم چشمہ کے دریا پر واحد پُل ایک ماہ قبل ٹوٹ چکا ہے جو برطانیہ دور کا بنا ہوا تھا مگر نیشنل ہائی وے اتھارٹی کا عملہ ٹس سے مس نہیں ہوتا جبکہ اس سڑک پر مرمت کا کام کرنے والا ٹھیکدار بھی کام ادھورا چھوڑ کر دو مہینوں سے غائب ہے۔ مقررین نے اعلان کیا کہ کل سے وہ پہیہ جام ہڑتال بھی کریں گے اور کسی گاڑی کو جانے نہیں دیا جائے گا۔ اس سلسلے میں این ایچ اے کے صوبائی ممبر پلاننگ مکیش کمار سے بھی فون کے ذریعے ان کا موقف لیا گیا جن کا کہنا تھا کہ انہوں نے عوام کیلئے دریا پر عارضی طور پر لکڑیوں کا پُل بنایا ہوا ہے اور پرانے پل کی مرمت اور تعمیر پر بہت جلد کام شروع ہوگا۔ جبکہ علاقے کے لوگوں نے اس بات کی سختی سے تردید کرتے ہوئے کہا کہ اس عارضی پل کیلئے ہم نے ایک شہزادے سے زمین مانگ کر ہم نے اپنی مدد آپ کے تحت یہ پل دریا پر بنایا ہوا ہے جبکہ ابھی تک اس دکاندار کو لکڑیوں کی قیمت بھی ادا نہیں ہوئی ہے۔ اس احتجاجی جلسہ میں تمام سیاسی پارٹیوں کے رہنماء اور محتلف طبقہ فکر سے تعلق رکھنے والے لوگوں نے بلا امتیاز یکساں طور پر شرکت کی۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ اگر ایک ہفتے کے اندر اس ٹوٹے ہوئے پل اور سڑک کی مرمت کا کام شروع نہیں ہوا تو وہ چترال تک لانگ مارچ کرتے ہوئے ڈپٹی کمشنر کے دفتر کو تالہ لگائیں گے۔ بعد میں یہ جلسہ پر امن طور پر منشتر ہوا مگر احتجاجی کیمپ میں لٹکوہ ڈیویلپمنٹ فورم کے اراکین نے دھرنا جاری رکھا۔