کراچی، (رپورٹ، ذیشان حسین) اپوزیشن لیڈر کے ایم سی ونائب امیر جماعت اسلامی کراچی سیف الدین ایڈووکیٹ کی قیادت میں وفدنے سی او او واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن اسد اللہ خان و دیگر افسران سے تفصیلی ملاقات کی، ملاقات میں واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن کے چیف انجینئر واٹر محمد علی شیخ، چیف انجینئر واٹر WTM اعجاز احمد،چیف انجینئر سیوریج منیر بھٹی و دیگر افسران موجود تھے۔ جبکہ وفد میں فوکل پرسن اپوزیشن بلدیہ عظمیٰ نعمان الیاس، یوسی چیئر مین و کمیٹی ممبر شاہد فرمان شامل تھے، ملاقات میں کراچی سینٹرل، کورنگی، نیو کراچی، جنوبی و چنیسر ٹاؤن کے مختلف علاقوں میں پانی کی بندش اور سیوریج کی صورتحال اور مسائل پر تفصیل سے بات چیت ہوئی۔ اپوزیشن لیڈر سیف الدین ایڈوکیٹ نے اپوزیشن اراکین سٹی کونسل کی جانب سے مرتب کردہ سوالنامہ اسداللہ خان کے حوالے کیا اور کہا کہ جلد از جلد ان کے جوابات فراہم کردئیے جائیں تاکہ اراکین کونسل کو واٹر کارپوریشن کے طریقہ کار سے بہتر طور پر آگاہی ہو سکے، سیف الدین ایڈوکیٹ نے بار بار مین لائنوں کے پھٹنے، لیکیج،پانی کی غیر منصفانہ تقسیم کی وجہ سے عوام کو درپیش مشکلات، غیر قانونی و ناجائز واٹر کنکشن، واٹر ٹینکر ہائیڈریٹس اور واٹر اینڈ سیوریج کارپوریشن سے متعلق مختلف امور پر گفتگو کی اور کہا کہ 84 انچ لائن کی مرمت کے دعوؤں اور انتظامی تبدیلی کے بعد بھی تاحال کراچی میں پانی کا نظام بحال نہیں ہوسکا ہے۔ ٹینکرز مافیا کی پانی کی بلیک میں فروخت بند ہونی چاہیے،سرکاری نرخ کی تشہیر اور واٹر بورڈ کے مقامی عملہ کی من مانی ختم ہونی چاہیے، کنکشن کے لئے یوسی چیئرمین کی اجازت لازمی قرار دی جائے اور واٹر بورڈ کے کام یوسی چیئر مین کو اعتماد میں لے کر کیے جائیں، پانی کی غیر منصفانہ تقسیم اور عملے کی کرپشن کو فی الفور ختم کیا جائے۔سی او او اسد اللہ خان نے نئے کنکشن کے لئے یوسی چیئرمین کی NOC اور متعلقہEXENs کی یوسی چیئرمین کے ساتھ کوآرڈی نیشن مزید بہتر بنا کر صارفین کی شکایت دور کرنے کی یقین دہانی کروائی۔ اس موقع پر یوسیز میں پانی اور سیوریج کی شکایات کے ازالہ کے لئے واٹر کارپوریشن میں بالائی سطح پر نظام قائم کرنے کے حوالے سے بھی اتفاق رائے ہوا اور طریقہ کار طے پایا،سی او ڈی پر پمپس کو چلانے کے لئے کیبل کی تبدیلی کا بھی یقین دہانی کروائی گئی اور بتایا کہ اس مسئلہ کے حل ہونے سے پانی کی فراہمی میں بہت بہتری آئے گی اور آخری حصہ میں موجود گھروں کو بھی پانی مل سکے گا، اسداللہ خان نے واٹر کارپوریشن کی جانب سے برسات سے قبل گٹر سسٹم کی صفائی اور ونچنگ کی بھی یقین دہانی کروائی اور کہا کہ ادائیگیوں میں تاخیر کے باعث مینٹیننس کے کام مکمل نہیں ہوسکے، آئندہ مالی سال میں مینٹیننس کے کام کی منصوبہ بندی کرلی گئی ہے۔ پانی و سیوریج کے کام ٹاؤن و یونین کمیٹیز کے چیئر مینز کو اعتماد میں لے کر کئے جائیں گے.
Home / اہم خبریں / 84 انچ لائن کی مرمت کے دعوؤں، انتظامی تبدیلی کے بعد بھی کراچی میں پانی کا نظام بحال نہیں ہوسکا ہے۔سیف الدین ایڈوکیٹ