Home / اہم خبریں / جامعہ پشاور کی پہلی عالمی سوشل ورک کانفرنس اختتام پزیر، سوشل ورک کی اہمیت موجودہ دور میں بہت بڑھ گئی ہے۔ ڈاکٹر جوہر علی

جامعہ پشاور کی پہلی عالمی سوشل ورک کانفرنس اختتام پزیر، سوشل ورک کی اہمیت موجودہ دور میں بہت بڑھ گئی ہے۔ ڈاکٹر جوہر علی

پشاور (رپورٹ اصغر خان) یونیورسٹی آف پشاور کے پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جوہر علی نے کہا ہے کہ سوشل ورک دنیا کے تمام علوم کو انسانی ترقی، سماجی انصاف اور فلاحی امداد کیلئے بروئے کار لاتا ہے جس سے انسانی تمدن و تجربات ایک دوسرے سے ہم آہنگ ہوتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ پشاور میں تین روزہ بین الاقوامی سوشل ورک کانفرنس کی اختتامی تقریب کے دوران کیا۔ عالمی کانفرنس جامعہ پشاور کے شعبہ سوشل ورک اور فلاحی ادارے "کمیونٹی ورلڈ سروس” کی مشترکہ کاوشوں سے ترتیب دیا گیا تھا جس میں ملکی اور بین الاقوامی سکالرز اور کثیر تعداد میں طلباء و طالبات نے شرکت کی۔ انہوں نے اس موقع پر انٹرنیشنل فیڈریشن آف سوشل ورکرز کے سیکرٹری جنرل روری جی ٹروئل کی آمد کو خوش آئند قرار دیا اور کہا کہ جامعہ پشاور کے دروازے علمی تعاون کیلئے ہمیشہ کھلے ہیں اور اب ملکی سیکورٹی صورتحال بہتر ہونے پر ان جیسی کانفرنس منعقد ہو سکیں گی۔ پرو وائس پروفیسر جوہر علی نے کہا کہ موجودہ سوشل ورک ڈیپارٹمنٹ کی ترقی میں پروفیسر کرم الہی، پروفیسر سارہ صفدر اور پروفیسر سید سجاد حسین شاہ کی علمی کاوشوں کا نتیجہ ہے۔ انہوں نے سوشل ویلفئر ڈیپارٹمنٹ میں سوشل ورک کی حامل تعلیمی پس منظر رکھنے والی شخصیات کا نہ ہونے کا سماجی ترقی اور انصاف پر پڑنے والے منفی اثرات پر افسوس کا اظہار کیا۔ کانفرنس کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صوبائی محتسب انسداد ہراسگی رخشندہ ناز نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے سرکاری و غیر سرکاری اداروں میں کام کرنے والی ہراسمنٹ کا شکار خواتین بلا خوف اپنے مسائل صوبائی محتسب سیکرٹریٹ کے ذریعے حل کرسکتے ہیں، سیکرٹریٹ کو رپورٹ کرنے والی متاثرہ خاتون یا مرد کا نام صغیہ راز میں رکھا جائے گا تاکہ اُسے معاشرے میں رُسوائی کا ڈر نہ ہو۔ خاتون صوبائی محتسب نے سیمنار میں شریک نوجوان طلباء و طالبات پر زور دیا کہ وہ اپنی اپنی کمیونٹیز میں اس حوالے سے عام خواتین میں شعور اُجاگر کریں تاکہ خواتین بلا خوف اپنے ساتھ ہونے والی زیادتیوں اور مسائل کے بارے میں صوبائی محتسب سیکرٹریٹ کو آگاہ کرسکیں۔ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انٹرنیشنل فیڈریش آف سوشل ورکرز کے جنرل سیکرٹری ڈاکٹرروری جی ٹروئل نے کہا کہ موجودہ صدی کی ترقی گزشتہ دو صدیوں کی سوشل ورک کی مرہون منت ہے کیونکہ انسداد غلامی کی تحریک سے لے کر آئی ای آر سی کا قیام سوشل ورکرز کی مرہون منت ہے۔ انہوں نے مقامی و بین الاقوامی تنظیموں کو غیر سیاسی وابستگی برقرار رکھنا پر زور دیا۔ ڈاکٹر نے مزید کہا کہ موجودہ امریکی صدر کی امیگریشن مخالف سرگرمیوں نے سوشل ورکرز اور کمیونٹی ورکرز کو ایک پلیٹ فارم پر لاکھڑا کیا ہے جس سے مثبت تبدیلیوں کا امکان ہے۔ ڈاکٹر شکیل احمد نے افتتاحی تقریر کے دوران مندوبین پر زور دیا کہ مثبت سماجی رویوں کو سماجی تبدیلی میں بدلنا ایک چیلنج ہے جس کیلئے وہ ہم تن تیار ہیں اس موقع پر انہوں نے کانفرنس کے آرگنائزر ڈاکٹر محمد ابرار خان کی کوششوں کی ستائش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈاکٹر ابرار کی کوششوں سے کانفرنس کے انعقاد کو ممکن بنایا گیا ہے۔ کانفرنس کے اختتامی سیشنز سے دیگر خطاب کرنے والی مہمان شخصیات میں رنرا یونیورسٹی کابل سے وائس چانسلر ارشد خان، چائلد پروٹیکشن کمیشن سے اعجاز محمد خان، اے این ایف سے احمس بن طارق، معروف سماجی کارکن جہانزیب خان اور اسلامک ریلیف سے حسین علی اعوان نے خصوصی طور پر شرکت کی۔

About admin

یہ بھی پڑھیں

دوسرے ویمنز ٹی ٹوئنٹی میں ویسٹ انڈیز ویمنز کی 7 وکٹوں سے کامیابی

کراچی، (رپورٹ، ذیشان حسین) نیشنل بینک اسٹیڈیم کراچی میں کھیلے گئے دوسرے ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل …

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے