تازہ ترین
Home / Home / انمول ہوں میں ۔۔۔ تحریر : حمیرا ریاست( رجانہ )

انمول ہوں میں ۔۔۔ تحریر : حمیرا ریاست( رجانہ )

 


میں لوگوں کی خوشیوں میں خوش ہونے والی ہوں۔میں نے ہر ایک کا اچھا سوچا ہے سب کو مسکراتے ہوئے دیکھنا چاہا ہے ۔لوگوں کی کامیابیاں دیکھ کر کبھی میرے دل میں حسد نہیں پیدا ہوا ہے اور نہ ہی ان جیسا بننے کی خواہش پیدا ہوئی ۔اپنی اک الگ ہی پہچان بننا چاہتی تھی اور چاہتی ہوں۔میرا بہت زیادہ پڑھے لکھے لوگوں سےبھی تعلق ہے ۔ لیکن میں نے ہمیشہ خود کو ان سے کم تر نہیں سمجھا کیونکہ میں جانتی ہوں۔تعلیم زیادہ ہونا معنی نہیں رکھتا بلکہ تعلیم کا اصل مقصد معنی رکھتا ہے یعنی انسان میں عقل وشعوراور تمیز ہونی چاہیے ۔جو کہ الحمداللہ مجھ میں ہے۔میں نے کبھی خود کو کسی سے کمپیئر نہیں کیا۔یہ نہیں سوچا کہ کاش میں ان جیسی ہوتی ۔نہیں مجھے کسی جیسا نہیں بننا ۔میں خود بہت انمول ہوں میرے جیسا اللہ پاک نے اور کوئی نہیں بنایا۔مجھ میں اللہ پاک نے بے شمار خوبیاں رکھی ہیں جن کی وجہ سے میں ہر اک کو دل عزیز ہوں سب سے بڑی خوبی کہ مجھے اچھے برے کی پہچان ہے ۔میں نے کبھی کسی کی دل آزاری نہیں کی۔میں نے ہمیشہ خود کو باقی لڑکیوں سے الگ پایا ہے مجھ میں دوغلا پن نہیں ہے۔میں نے جس سے بھی تعلق رکھا ہے نا اسے دل سے نبھایا ہے میں خود تو مخلص ہوں ہی لیکن مجھے لوگ مخلص نہیں ملتے میں اس پہ بھی اللہ پاک کا شکر ادا کرتی ہوں کہ اس نے مجھےبہت خاص بنایا ہے ۔میں ہر وقت خود کو منفردبنانےکی کوشش کرتی رہتی ہوں ۔الحمداللہ میرے والدین نے میری بہت اچھی تربیت کی ہے ۔
میں اپنے خوابوں کے ٹوٹنے اور پسندیدہ انسان کے دور جانے پہ اداس ضرور ہوتی ہوں۔ لیکن میں نے کبھی خود کو روگ نہیں لگایا ۔ہمت نہیں ہاری ۔
بلکہ میں نے خود کو اس قابل بنانے کی دن رات بھرپور کوشش کی ہے ۔میں نے ہمیشہ اپنی غلطیوں سے سبق سیکھے ہیں اور خود کو سنوارنے کی پوری کوشش کی ہے ۔میں اپنے ماضی کو فراموش کردیتی ہوں۔اور ماضی میں کی گئی غلطیوں کو سدھار لیتی ہوں تا کہ مجھے پچھتانا نہ پڑھے ۔
میں نے اپنے ادھورے خوابوں کو ہمیشہ مکمل خوابوں کی صورت میں لکھاہے ۔ تاکہ جب بھی کوئی میری داستان  کو پڑھے تو وہ مزید آنسوؤں کو بہانے کے بجائے صاف کرے اور میری داستان سے اسے موٹیوشن ملے ۔ جہاں وہ اپنی زندگی سے تنگ ہو کے اسے ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہوں وہ اک نئی امگن کے ساتھ نئے انداز میں زندگی جئیں۔ زندگی میں کچھ ایسے لمحات ضرور چھوڑنےچاہیے۔ جس سے لوگوں میں جینے کی تمنا پیدا ہو۔ اور ماضی کو بھول کے حال کو بہتر بنانے میں لگ جائے۔ ہمیشہ مسکرائیے اور دوسروں کے مسکرانے کی وجہ بنیئے ۔خوش رہیں اور دوسروں میں خوشیوں بانٹیں۔اس آپکو بھی خوشی ملے گا اور اگلے بندے کو بھی
ذہنی سکون ملے گا ۔

About Dr.Ghulam Murtaza

یہ بھی پڑھیں

ہم عوام کے ہر دکھ سکھ میں برابر کے شریک ہیں

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے