کراچی، (رپورٹ، ذیشان حسین) سندھ پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کے صدر کامران رضی، جنرل سیکریٹری اکرم بلوچ ، نائب صدر حمید سومرو، جوائنٹ سیکرٹری ارباب چانڈیو، سیکریٹری اطلاعات دودو چانڈیو، آفیس سیکریٹری سنجے سادھوانی اور دیگر نے گورنر کے پی فیصل کریم کنڈی اور وزیر ثقافت سید زوالفقار شاہ کا ایس پی آر اے کے دفتر میں استقبال کیا،گورنرکےپی فیصل کریم کنڈی نےسندھ پارلیامانی رپورٹرزایسوسیئیشن کے اراکین سے تفصیلی بات چیت کی مسائل بھی معلوم کئے سیپراآفس کے دورے کے بعد میڈیاسے بات چیت کرتے ہوئے ان کاکہناتھا کہ نو مئی کے واقعے کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے،یہ پاکستانی تاریخ کا ایسا واقعہ ہے جسکی کوئی معافی نہیں۔نو مئی واقعے کے پیچھے لوگوں کو عبرت کا نشان بننا چاہیے،پی ٹی آئی کے لوگ ایسے بیانات دیتے ہیں جنسے انتشارپھیلا،یہ ورکرز کو خوش کرنے کے لیے ایسے ڈائیلاگ کر سکتے ہیں،پی ٹی آئی کے لوگوں کے ارادے کبھی کامیاب نہیں ہونگے۔کے پی کے کی سیکیورٹی کی صورتحال خراب ہے ٹارگٹڈ آپریشن ہو رہے ہیں،سب سے کم تنخواہ کے پی کے پولیس کی ہے کے پی کی پولیس کے پاس جدید ہتھیار نہیں ہیں، حکمراں بتائیں سالانہ چالیس سے پچاس ارب کا بجٹ کہاں جاتا ہے،ہم ان کے ساتھ ڈائیلاگ کریں گے جو پاکستان کے مفادکےلئےہوں،اور آئین کی بات کریں گے فیصل کریم کنڈی کاکہنا تھا،میں نہیں چاہتا گورنر ہاوس یا میری وجہ سے میرا صوبہ ڈسٹرب ہو میں کے پی کی عوام کا وکیل بننا چاہتا ہوں
کے پی کے کی عوام نے بہت برے حالات دیکھے ہیں ۔ماضی میں جو لوگ تھے وہ کہاں ہیں،سارے اسکینڈلز کی تحقیقات ہوگی،سیاسی لوگ سیاسی جماعتوں سے بات کرتی ہے پی ٹی آئی والے فوج کو دھکیلتے ہیں پی ٹی آئی والے حاضر سروس کے پاوں پڑ جاتی ہے اور ریٹائرڈ کے گلے،گورنرکے پی کاکہنا تھاکہناپشاور میں ایس آئی یو ٹی یا این آئی سی وی ڈی نہیں ہے
ہیلتھ کارڈ کی بھی ایک محدود لمٹ ہے باتیں کرنا آسان ہے عملدرآمد مشکل ہے،کے پی کے کا وزٹ کریں پھر سندھ اور کے پی کے کا موازنہ کریں خود اندازہ ہوگا جو بھی نو مئی میں ملوث ہے انہیں عبرت کا نشانہ بنایا جائے پھر آئندہ کسی کی جرات نہ ہو کے پی کا وزیر اعلی کہتا ہے میں خود بھتہ دیتا ہوں.
Home / اہم خبریں / کے پی کے گورنرفیصل کریم کنڈی کا سندھ پارلیمانی رپورٹرز ایسوسی ایشن کے دفترکا دورا