کراچی، (رپورٹ، ذیشان حسین) چیمپئنز ٹرافی 8 ٹیموں پر مشتمل ایونٹ جو 2025 میں بین الاقوامی کرکٹ میں واپسی ہوگی، اس ٹورنامنٹ کو میزبان پاکستان سے باہر جانے کے لیے تیار ہے۔ چیمپئنز ٹرافی آخری بار 2017 میں کھیلی گئی تھی جسے پاکستان نے جیتا تھا اور طویل عرصے کے بعد اپنے گھر پر آئی سی سی ٹورنامنٹ کی میزبانی کرنے کے لیے تیار تھا۔ تاہم، بھارت اور پاکستان کے درمیان سیاسی کشیدگی کے باوجود ماحول اب بھی گرم ہے، اگر ان کا موقف وہی رہا، جیسا کہ ایشیا کپ کے دوران تھا۔ تو پھر ٹورنامنٹ کی میزبانی دبئی میں ہو سکتی ہے، یا ہائبرڈ ماڈل میں بالکل ایشیا کپ 2023 کی طرح 2025 کی چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کرنے والے پاکستان پر بادل منڈلا رہے تھے جب BCCI کی جانب سے ایشیا کپ کی میزبانی کے معاملے کے دوران ہندوستانی ٹیم نے پاکستان میں کھیلنے کے کسی بھی امکانات سے انکار کر دیا تھا۔ تاہم، ایشیا کپ اے سی سی کے تحت آیا اور بھارت اے سی سی کے دیگر اراکین کو ہائبرڈ ماڈل کے لیے قائل کرنے میں کامیاب رہا، آیا وہ آئی سی سی کے لیے ایسا ہی کر سکتا ہیں جس میں دنیا کی 8 ٹاپ ٹیمیں شامل ہوں، اب یہ بحث کا موضوع ہے۔جہاں تک پورے ٹورنامنٹ کو دوسرے ملک میں منتقل کرنے کا تعلق ہے، یو اے ای کو ہمیشہ پاکستان کے متبادل کے طور پر استعمال کیا جاتا رہا ہے۔ لہذا، یہ اس وقت سب سے زیادہ قابل عمل آپشن ہے، یو اے ای اپنی پہلی چیمپئنز ٹرافی کی میزبانی کر سکتا ہے۔2025 چیمپیئنز ٹرافی ٹورنامنٹ کا 9 واں ایڈیشن اور 8 سال بعد پہلا ایڈیشن ہوگا جس کی میزبانی یو اے ای کرے گا بھارت اور آسٹریلیا نے دو دو جبکہ پاکستان، نیوزی لینڈ، جنوبی افریقہ اور ویسٹ انڈیز نے ایک ایک بار ٹائٹل جیتا ہے۔