کراچی، (رپورٹ، ذیشان حسین) نگراں وزیر صحت، سماجی بہبود، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ و دیہی ترقی سندھ ڈاکٹر سعد خالد نیاز نے بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم جامعہ کراچی میں آٹھویں بین الاقوامی مولیکیولر ادویات اور منشیات کی تحقیق کی افتتاحی تقریب میں شرکت کی۔ اس موقع پر شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد عراقی، پروفیسر ڈاکٹر عطاالرحمن، نادرہ پنجوانی، عزیز لطیف جمال، پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری، پروفیسر ڈاکٹر عصمت سلیم، ڈائریکٹر آئی سی سی بی ایس پروفیسر فرزانہ شاہین، 30 سے زائد ممالک کے طلباء و محققین بھی تقریب میں موجود تھے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نگراں وزیر صحت ڈاکٹر سعد خالد نیاز نے کہا کہ انھیں تقریب میں شرکت کرکے انتہائی خوشی ہوئی ہے، بین الاقوامی محققین کو پاکستان مدعو کرنا تحقیقی کام میں مثبت کردار ادا کرتا ہے، بین الاقوامی محققین سے مل کر خوشی ہوتی ہے، بین الاقوامی محققین کو پاکستان بلانا اعزاز کی بات ہے، انھوں نے کہا کہ ڈاکٹر عطاء الرحمٰن کی علمی و تحقیقی خدمات کسی سے پوشیدہ نہیں ہیں اور انکا مجھے سر کہہ کر مخاطب کرنا میرے لیے باعث شرم ہے۔ انھوں نے کہا کہ ادویات کی ریسرچ پر مزید کام کرنے کی ضرورت ہے، آرٹیفیشل انٹیلیجنس کی مدد سے تھرڈ ورلڈ کنٹری میں تحقیقی شعبہ بالخصوص ادویاتی تحقیق میں بہت بہتری اور تیزی آئی ہے، مصنوعی زہانت اے آئی سے بہت کچھ بدل رہا ہم گیسٹروانٹرولوجی میں انڈوسکوپی پر بھی کام کرریے بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم جامعہ کراچی کے کیلئے جو کچھ ہوسکا کریں لہذا مجھ سے کسی قسم کی بھی معاونت کی ضرورت ہو تو میں حاضر ہوں۔ انھوں نے کہا کہ ڈی این اے ہیلتھ سے متعلق اور مولیکیولر میڈیسن سے متعلق بین الاقوامی محققین کا کام قابل تعریف ہے، ہمیں اپنے ریسرچ سینٹرز کو بین الاقوامی طرز پر لانےکے لیے بین الاقوامی محققین کی ضرورت ہے۔ تقریب سے شیخ الجامعہ پروفیسر ڈاکٹر خالد عراقی، پروفیسر ڈاکٹر عطاالرحمن، نادرہ پنجوانی، عزیز لطیف جمال، پروفیسر ڈاکٹر محمد اقبال چوہدری، پروفیسر ڈاکٹر عصمت سلیم اور ڈائریکٹر آئی سی سی بی ایس پروفیسر فرزانہ شاہین نے بھی خطاب کیا۔
Home / اہم خبریں / نگراں وزیر صحت سندھ ڈاکٹر سعد خالد نیاز کی بین الاقوامی مرکز برائے کیمیائی و حیاتیاتی علوم جامعہ کراچی میں آٹھویں بین الاقوامی مولیکیولر ادویات اور منشیات کی تحقیق کی افتتاحی تقریب میں شرکت