کراچی، (رپورٹ، ذیشان حسین) نگراں وزیر صحت، سماجی بہبود، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ و دیہی ترقی سندھ ڈاکٹر خالد نیاز کے زیر صدارت ویل وومن کلینک کے قیام سے متعلق اجلاس منعقد ہوا۔ نگراں وزیر صحت سندھ کے دفتر میں منعقدہ اجلاس میں ڈی جی ہیلتھ سندھ ڈاکٹر وقار محمود، ڈبلیو ایچ او کی نمائندہ ڈاکٹر سارہ، ڈاکٹر خالد میمن، ڈاکٹر فرحانہ میمن و دیگر شریک ہوئے۔ اجلاس ڈبلیو ایچ او کی نمائندہ ڈاکٹر سارہ نے سندھ میں ویل وومن کلینکس کے قیام سے متعلق بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ ویل وومن کلینکس کا قیام نگراں وزیر صحت سندھ ڈاکٹر سعد خالد کی سوچ کا عکس ہے، ڈاکٹر سعد خالد نے گزشتہ دنوں ڈبلیو ایچ او پاکستان مشن کے سربراہ ڈاکٹر پالیتھا مہیپالا سے انکے دورہ پاکستان کے موقع پر ملاقات میں اس منصوبے پر بات کی تھی جس پر تیزی سے کام شروع کردیا گیا تھا اور آزمائشی منصوبے کے آغاز کو حتمی شکل دیدی گئی ہے۔ انھوں نے بتایا کہ ویل وومن کلینکس کا بنیادی مقصد خواتین کو ایسے طبی مرکز و معیاری علاج کی فراہمی ہے کہ جہاں خواتین کے طبی، اعصابی و دیگر امراض کا علاج ممکن ہو کیونکہ بعض اوقات مرد ڈاکٹر یا دیگر اسٹاف کی موجودگی میں خواتین بہت سی نفسیاتی و طبی کیفیات کو پوشیدہ رکھتی ہیں جو بعد میں نقصان کا باعث بنتی ہیں۔ انھوں نے بتایا کہ نگراں وزیر صحت سندھ کے ویژن کے مطابق عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) اور محکمہ صحت سندھ کے اشتراک سے بہت جلد سندھ بھر میں 250 ویل وومن کلینکس قائم کیے جائیں گے جبکہ آزمائشی منصوبے کے طور پر ضلع تھرپارکر میں مخصوص ویل وومن کلینک (خواتین کی صحت کا ادارہ) کا آغاز حتمی مراحل میں ہے۔ نگراں وزیر صحت سندھ ڈاکٹر سعد خالد نیاز نے ڈبلیو ایچ کے تعاون پر اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا مقصد سندھ کے عوام کو بنیادی صحت کے علاج کی معیاری سہولت فراہم کرنا ہے، ویل وومن کلینکس کے قیام سے نہ صرف خواتین میں تیزی سے پھیلتے چھاتی کے کینسر و دیگر امراض میں مدد ملے گی بلکہ دوران زچگی ماں و بچے کی شرح اموات جو اس وقت کہیں زیادہ ہے اس میں بھی نمایاں کمی واقع ہوگی۔ ڈاکٹر سعد خالد نے کہا کہ ان ویل وومن کلینکس کو ای پی آئی سے بھی منسلک کیا جائے گا تاکہ خواتین اپنے بچوں کی ویکسینیشن بھی وہیں سے کروالیں۔
Home / اہم خبریں / نگراں وزیر صحت سندھ ڈاکٹر خالد نیاز کے زیر ویل وومن کلینک کے قیام سے متعلق اجلاس منعقد