حیدرآباد, (نوپ نیوز) نگراں وزیر آبپاشی سندھ ایشور لال کے زیر صدارت چیف انجینئر کوٹری بیراج ریجن حیدرآباد میں افسران کا اجلاس منعقد ہوا۔ اس موقع پر سیکریٹری آبپاشی نیاز علی عباسی، ایم ڈی سیڈا حیدرآباد پریتم داس، چیف انجینئر سکھر بیراج ریجن سردار شاہ، چیف انجینئر کوٹری بیراج ریجن حاجی خان جمالی، چیف انجینئر، سپرنٹینڈنٹ انجینئرز، ایکس ای اینز، انجینئرز، پراجیکٹ ڈائریکٹرز و متعلقہ افسران موجود تھے۔ اجلاس میں نگراں وزیر آبپاشی سندھ کو محکمہ سے متعلق تفصیلی بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ محکمہ آبپاشی کی اربوں روپے کی زمین پر قبضہ ہے، پھلیلی نہر کے اطراف دو کلومیٹر کی زمین پر انکروچمنٹ قائم ہے۔ ایم ڈی سیڈا حیدرآباد پریتم داس نے کہا کہ ادارہ قابضین کے خلاف کاروائی کرتا ہے تو قابضین عدالتوں سے رجوع کرلیتے ہیں، عدالتیں قابضین کو اسٹے آرڈر دے دیتی ہیں جس سے محکمہ کی زمین واگزار کروانے میں مشکلات آتی ہیں جبکہ ہمارے افسران آئے روز عدالتوں میں مختلف مقدمات کا سامنا کررہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ پانی کی کمی کو دور کرنے کے لیے سندھ بھر میں روٹیشن بنیاد پر پانی فراہم کیا جارہا ہے تاہم میڈیا میں حقائق کے برعکس منفی خبریں شائع ہورہی ہیں۔ نگراں وزیر آبپاشی سندھ ایشور لال نے کہا کہ ہمیں اپنے کام پر توجہ مرکوز رکھنی ہے، محکمہ ہر حال میں اپنے افسران کے ساتھ کھڑا ہے جبکہ ہماری تمام تر توانائیاں ادارے کی بہتری کے لیے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ تاثر ہے کہ محکمہ آبپاشی کرپٹ ادارہ ہے لیکن ہمیں اپنے اقدامات اور مستقل مزاجی سے اس تاثر کو غلط ثابت کرنا ہے۔ انھوں نے کہا کہ شکایتی مرکز کے قیام سے ادارے مزید مستحکم ہوا ہے، پانی چوری، شگافوں سے متعلق شکایات بروقت حل ہورہی ہیں، متعلقہ حکام شکایات کا بروقت ازالہ یقینی بنارہے ہیں اور عوام کا ادارے کی کارکردگی پر اعتماد بحال ہورہا ہے جو باعث اطمینان ہے۔ انھوں نے کہا کہ بہت جلد بھل صفائی کا کام بھی شروع کردیا جائے گا جو ایک بڑا مرحلہ ہے۔