لاہور، (نوپ اسپورٹس) پاکستان انڈر 19 کے کپتان سعد بیگ جنوبی افریقہ میں ہونے والے انڈر 19 ایونٹ میں اپنی ٹیم کی قیادت کرنے کے لیے ُپر ُامید ہیں۔ کراچی سے تعلق رکھنے والے سعد نے 17 ایک روزہ میچوں میں پاکستان انڈر 19 کی قیادت کی ہے جن میں سے 10 میں کامیابی حاصل کی ہے۔ وکٹوں کے پیچھے ایک مستعد وکٹ کیپر سعد میدان میں ُپرسکون کردار کے لیے پہچانے جاتے ہیں۔
انہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز کراچی میں کسٹمز کرکٹ اکیڈمی سے کیا اور انڈیا کے دورے پر جانے والی ان کی ٹیم کا حصہ تھے۔ انہیں اپنے والدین کی طرف سے کافی سپورٹ ملی اور وہ پی سی بی کے انڈر 13 ریجنل ٹورنامنٹ 2018 میں کھیلے جہاں انہوں نے 128 رنز بنائے اور اسٹمپس کے پیچھے چار کیچ کئے۔ سعد قومی انڈر 16 ون ڈے ٹورنامنٹ 20-2019 میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بیٹر تھے جنہوں نے چار میچوں میں 206 رنز بنائے سعد نے سال 2022 میں شاندار کارکردگی دکھائی جہاں وہ نیشنل انڈر 19 ون ڈے کپ میں دوسرے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی تھے انہوں نے آٹھ کیچز کیے اور ایک اسٹمپڈ کیا۔ انہیں بنگلہ دیش انڈر 19 کے خلاف ہوم سیریز کے لیے پاکستان انڈر 19 میں نہ صرف موقع ملا بلکہ وہ ٹیم کے کپتان مقرر کیے گئے انہوں نے پاکستان جونیئر لیگ میں بھی حیدرآباد ہنٹرز کی قیادت کی۔ ٹورنامنٹ کے بعد انہوں نے کرکٹ ایسوسی ایشنز چیلنج 2022 میں سندھ کے لیے سیکنڈ الیون کی نمائندگی کرتے ہوئے ایک روزہ کپ کے 10 میچوں میں 315 رنز بنائے جبکہ 11 کیچز کے ساتھ وہ تیسرے بہترین وکٹ کیپر بھی بنے۔ پی سی بی ڈیجیٹل کے ساتھ بات چیت میں سعد نے بتایا کہ "میرے والد کرکٹ کھیلتے تھے اور وہ مجھے اکیڈمی لے گئے۔ میری پہلی کامیابی انڈر 15 کا انڈیا کا دورہ تھا جہاں میں نے بلے اور گلوز کے ساتھ بہت اچھی کارکردگی دکھائی جس نے مجھے تمام ایج گروپ میں نمایاں کرنے کے لیے بہت زیادہ اعتماد دیا۔ مجھے یقین ہے کہ اگر آپ کو کلب کی سطح پر معیاری کرکٹ اور اچھے کوچز کا سامنا کرنا پڑتا ہے تو آپ ایک بہترین کیریئر کا آغاز کر سکتے ہیں۔ میرے اسکول سینٹ پال ہائی سکول نے بھی بہت اچھا کردار ادا کیا ہے جہاں میرے کوچ سر لینی مجھے گرمیوں کی چھٹیوں میں بھی تربیت دیتے تھے سعد بیگ ٹیم کی مڈل آرڈر میں استحکام لائے ہیں اور انہوں نے طویل بیٹنگ کرنے کی صلاحیت کا مظاہرہ کیا ہے جبکہ مناسب رفتار سے رنز بھی بنائے ہیں۔ انہوں نے انڈر 19ایشیا کپ میں انڈیا انڈر 19 کے خلاف ہدف کے کامیاب تعاقب میں اذان اویس کے ساتھ 125 رنز کی ناقابل شکست شراکت قائم کی اسٹمپ کے پیچھے سعد قابل بھروسہ وکٹ کیپر ہیں جو تمام بولرز کو اعتماد فراہم کرتے ہیں۔ ان کی فیصلہ سازی کو درست سمجھا جاتا ہے اور فیلڈ میں انہیں اپنے ساتھیوں کی طرف سے مکمل اعتماد اور احترام حاصل ہے سعد اس بات سے اچھی طرح واقف ہیں کہ پاکستان 17 سال سے انڈر 19 ورلڈ کپ نہیں جیت سکا ہے اور ٹرافی کو وطن واپس لانے کے لیے ُپرجوش نظر آتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ پی سی بی نے بہت باصلاحیت کھلاڑیوں کے قائدانہ کردار کے حوالے سے مجھ پر اعتماد کیا ہے۔ اب تک کا سفر بہت اچھا رہا ہے اور میں اچھی یادیں بنانا جاری رکھنا چاہتا ہوں۔ میرا اگلا ہدف پاکستان کے لیے انڈر 19 ورلڈ کپ جیتنا ہے کیونکہ میں جانتا ہوں کہ ہمیں 2006 کے بعد یہ ٹرافی جیتے ہوئے کافی عرصہ ہوچکا ہے۔